دوحہ ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قطر کی وزارت خارجہ نے قابض اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کے حالیہ اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ بیانات پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انہیں کھلے عام قطر کی خودمختاری پر دھمکی آمیز حملہ قرار دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ایسے بیانات نہ صرف نیتن یاھو کی درندہ صفت ذہنیت کو آشکار کرتے ہیں بلکہ یہ اس کی بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
وزارت خارجہ کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو، جو اس وقت عالمی فوجداری عدالت میں جنگی جرائم کے تحت مطلوب ہے کا یہ اقدام بزدلانہ اور شرمناک کوشش ہے تاکہ قطر کی سرزمین کو نشانہ بنانے والے حملے کا جواز تراشا جا سکے۔ بیان میں واضح کیا گیا کہ دوحہ میں حماس کے دفتر کی میزبانی قطر نے اس وقت امریکہ اور قابض اسرائیل کی درخواست پر کی تھی تاکہ ثالثی کے ذریعے خطے میں امن قائم کیا جا سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ نیتن یاھو اچھی طرح جانتا ہے کہ یہ دفتر کئی کامیاب تبادلوں اور فریقین کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لئے کلیدی کردار ادا کرتا رہا ہے۔ یہ مذاکرات ہمیشہ باضابطہ، علانیہ، عالمی سرپرستی میں اور امریکی و اسرائیلی وفود کی شرکت سے منعقد ہوتے رہے ہیں۔
قطر کی وزارت خارجہ نے نیتن یاھو کی اس مضحکہ خیز اور بے بنیاد مثال کو بھی مسترد کیا جس میں اس نے قطر کے کردار کو امریکہ کے القاعدہ کے خلاف اقدامات کے ساتھ جوڑنے کی ناکام کوشش کی۔ بیان میں کہا گیا کہ یہ ایک اور بائسیانہ کوشش ہے تاکہ اپنے غدارانہ اور فریب کار رویے کو چھپایا جا سکے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اس وقت القاعدہ کے ساتھ کوئی بین الاقوامی ثالثی یا امن کے لئے مذاکرات نہیں ہو رہے تھے۔
قطر نے کہا کہ اس قسم کے بیانات کسی ایسے شخص سے بعید نہیں جو انتہا پسندانہ بیانیے کے ذریعے انتخابی ووٹ سمیٹنے کا عادی ہے، جو عالمی انصاف کے کٹہرے میں کھڑا ہے اور جس کی تنہائی عالمی سطح پر دن بدن گہری ہو رہی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ نیتن یاھو کی رکاوٹوں کے باوجود قطر اپنا کردار ایک غیرجانبدار اور قابل اعتماد عالمی شراکت دار کے طور پر ادا کرتا رہے گا تاکہ خطے اور دنیا میں امن و استحکام کو مضبوط بنایا جا سکے۔ قطر نے اعلان کیا کہ وہ اپنی خودمختاری کے دفاع کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گا اور اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر نیتن یاھو کو اس کی غیر ذمہ دارانہ اور خطرناک پالیسیوں پر کٹہرے میں لائے گا۔
قطر نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ نیتن یاھو کے اشتعال انگیز، اسلام دشمن اور نفرت پر مبنی بیانیے کو مسترد کرے اور اس کی سیاسی گمراہ کن سازشوں کا راستہ روکے جو ثالثی کی کوششوں کو سبوتاژ اور امن کی مساعی کو نقصان پہنچا رہی ہیں