مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی قابض فوج نے 2023 کے آغاز سے مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے119 مکانات یا اپارٹمنٹس کو مسمار کیا ہے۔
مرکز نے بتایا کہ قابض افواج نے 119 مکانات اور اپارٹمنٹس کو مسمار کیا جن میں 9 شہداء یا قیدیوں کے خاندانوں کے گھر بھی شامل ہیں جنہوں نے اسرائیلی قابض افواج کے خلاف لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا یا انہیں گرفتار کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض افواج نے جنین کے قصبے کفردان میں 1-1-2023 کو دو شہداء عبدالرحمٰن ہانی عابد اور احمد ایمن عابد اور شہید عدے التمیمی 1-25-2023 کو مقبوضہ یروشلم کے شعفاط میں موجود ان کے خاندان کے مکانات مسمار کیے۔
مرکز نے مزید کہا کہ قابض فوج نے 11 فروری 2023 کو بیت لحم شہر سے شہید حسین قراقع کے خاندان کے گھر کو مسمار کیا اور ماہ کی 16 تاریخ کو شہید محمد کمال کے خاندان کے گھر کو مسمار کیا۔
2-5-2023 کو قابض فوج نے قلقیلیہ کے گاؤں حجہ میں قیدی یونس جلال حیلان کے گھر کو مسمار کر دیا اور سلفیت کے مغرب میں واقع گاؤں حارث میں شہید محمد صوف کے اہل خانہ کے گھر کو مسمار کر دیا۔
کل منگل 23-5-2023 کو فجر کے وقت قابض فوج نے رام اللہ کے قصبے نعلین میں شہید معتز الخواجہ کے گھر کو دھماکے سے اڑا دیا۔
اسرائیلی قابض حکام فلسطینی مزاحمت کاروں کے خاندانوں کے خلاف “اجتماعی سزا کی پالیسی” پر عمل پیرا ہیں۔ اسرائیلی حکامان پر اسرائیل مخالف مزاحمتی کارروائیوں کا الزام عائد کرتے ہیں جس کے بعد ان کے گھروں کو مسمار کیا جاتا ہے۔