رفح (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کے بھوکے فلسطینیوں پر ایک اور خونچکاں باب رقم کرتے ہوئے رفح میں امداد کے منتظر نہتے شہریوں پر اندھادھند گولیاں برسا کر 24 معصوم جانیں چھین لیں، جب کہ 200 سے زائد افراد کو گولیوں سے چھلنی کر کے زخمی کر دیا۔
یہ ہولناک سانحہ جنوبی غزہ کے شہر رفح میں اس وقت پیش آیا جب ہزاروں فلسطینی مرد، عورتیں اور بچے بھوک و پیاس سے نڈھال، زندگی کی آخری امید کے طور پر امریکی امدادی مرکز کی طرف رواں دواں تھے۔ مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق شہری جیسے ہی دوار العلم کے مقام پر پہنچے، جہاں قابض اسرائیلی فوج نے امدادی مرکز قائم کر رکھا ہے، تو اچانک قابض فوج کی زمینی گاڑیوں، جنگی ہیلی کاپٹر اور فضائی ڈرونز سے ان نہتے لوگوں پر گولیاں برسنے لگیں۔
وہ چیختے چلاتے، زخمی ہو کر گرتے جاتے، مگر انہیں بچانے والا کوئی نہ تھا۔ ان میں بیشتر وہ لوگ تھے جو مسلسل کئی روز سے خوراک اور پانی کے ایک ایک قطرے کو ترس رہے تھے۔ ان کے جسم کمزوری سے نڈھال تھے۔
فلسطینی وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ صبح سویرے رفح کی ” العلم“ کے علاقے میں ہونے والی اس صہیونی درندگی کے نتیجے میں کم از کم 24 فلسطینی شہید ہوئے ہیں، جب کہ درجنوں شدید زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔
یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں۔ امداد کے ان مراکز پر گزشتہ 27 مئی سے اب تک قابض اسرائیلی افواج کی بربریت کے نتیجے میں مجموعی طور پر 99 فلسطینی شہید اور 600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ ہر بار نہتے، بھوکے، پیاسے لوگ ہی نشانہ بنتے ہیں۔ ہر بار وہی مائیں اپنے لختِ جگر کھوتی ہیں، وہی بچے یتیم ہوتے ہیں، اور وہی بےکس بوڑھے فرشِ زمین پر تڑپ تڑپ کر جان دیتے ہیں۔