نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ “جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کا علاقہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے نظام کا مرکز ہے”
گوتیرس نے پریس بیانات میں مزید کہا کہ ’’وہاں ممکنہ بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کے تباہ کن نتائج ہوں گے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ “غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کی ترسیل سے متعلق بگڑتے ہوئے حالات اور سکیورٹی کے بارے میں فکر مند ہیں”۔
انہوں نے غزہ میں لڑائی کے دوران مارے جانے والے صحافیوں کی تعداد پر بھی خطرے کے احساس کا اظہار کیا۔
انہوں نے وضاحت کی کہ “اسرائیل کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے غزہ میں امن عامہ تباہی کی حالت میں ہے، جس سے پٹی کے رہائشیوں کو امداد کی تقسیم محدود ہو جاتی ہے۔”
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023ء سے اسرائیل نے غزہ کی پٹی کے خلاف وحشیانہ جارحیت کا آغاز کیا ہے، جس کے نتیجے میں منگل تک “28,473 شہید اور 68,146 زخمی ہوچکے ہیں۔ شہداء اور زخمیوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔