غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا تھا کہ رفح پرحالیہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 94 افراد شہید ہوئے ہیں جن میں 36 بچے اور 20 خواتین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ درجنوں دیگر زخمی اور لاپتہ افرا ہوچکے ہیں جن میں سے زیادہ تر شہریوں کے گھروں پر بمباری کے نتیجے انہیں گھروں ہی میں دفن کردیا گیا۔
فلسطینی مرکز، المیزان سینٹر فار ہیومن رائٹس اور الحق فاؤنڈیشن کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں تنظیموں نے سخت ترین الفاظ میں معصوم لوگوں کی جانوں اور 1.2 ملین سے زائد باشندوں پر اس حملے کے انسانی اثرات کی مذمت کی ہے۔ شہر میں بے گھر ہونے والے لوگ امریکی مدد کے سات جاری صہیونی جارحیت کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی قابض افواج نے مشرقی رفح کے بڑے حصوں میں مسلسل تیسرے روز بھی زمینی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، جس میں رفح کراسنگ کے فلسطینی اطراف کو کنٹرول کرنا، مسافروں کی نقل و حرکت روکنا، خاص طور پر بیماروں اور زخمیوں کی نقل و حرکت روکنا، ٹرکوں کے داخلے کو روکنا اور طبی سامان کی بندش جیسے جرائم شامل ہیں۔
قابض فوج نے صحت اور انسانی ہمدردی کی ٹیموں کے کام کے لیے ضروری ایندھن کے داخلے کو بھی روک رکھا ہے جب کہ دوسری طرف قابض فوج نے رفح کی مکمل ناکہ بندی کے بعد جارحیت کا دائرہ اور اس کی شدت میں مزید اضافہ کردیا ہے۔
ٓ