غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ رفح اور خان یونس کے محلوں اور علاقوں پر “فاشسٹ” قابض فوج کی طرف سے کیے گئے وحشیانہ حملے “صریح جنگی جرائم ہیں”۔
حماس نے اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ قابض فوج نے رفح میں تل سلطان اور سعودی محلوں اور برکات کے علاقے میں فضائی اور توپ خانے کی بمباری کے تحت 50,000 سے زیادہ شہریوں کا محاصرہ کر رہا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض فوج خان یونس کے علاقے المواصی کو مسلسل بمباری کا نشانہ بنا رہی ہے، جو کہ طبی اور ایمبولینس کے عملے کو “وحشیانہ” نشانہ بنانے کے مترادف ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ جارحیت”غزہ کی پٹی میں ہمارے عوام کو نشانہ بنانے کی نسل کشی کی منظم پالیسی کا حصہ ہے، جو تمام بین الاقوامی کنونشنوں، اصولوں اور قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے‘‘۔
حماس نے مزید کہاکہ “قابض فوج بے گناہ شہریوں کے خلاف مزید جرائم اور قتل عام کا ارتکاب کر رہی ہے، متعدد شہداء اور زخمیوں کی تشویشناک اطلاعات
ہیں مگر محاصرے کی شدت اور علاقے پر جاری وحشیانہ بمباری کی وجہ سے زخمیوں کی جان بچانے کے تمام راستے مسدود ہیں۔
حماس نے عرب ممالک، اقوام متحدہ اور دنیا کی تمام فعال قوتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ “اس خوفناک جرم” کو روکنے کے لیے فوری اور سنجیدہ اقدام کریں۔