Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

غزہ پر صہیونی جارحیت کا 706واں روز، قتل عام اور ہولناک تباہی جاری

غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنی نسل کشی کی جنگ کو 706ویں روز بھی جاری رکھا ہے۔ وحشیانہ فضائی اور زمینی گولہ باری سے بھوکے اور بے گھر فلسطینیوں کو خون میں نہلایا جا رہا ہے۔ یہ سب امریکی سیاسی و فوجی حمایت اور عالمی برادری کی مجرمانہ خاموشی کے سائے میں ہورہا ہے۔

ہمارے نامہ نگاروں کے مطابق قابض افواج نے درجنوں بمباری کی جس کے نتیجے میں نئی نئی ہولناک مجازر سامنے آئیں۔ دو ملین سے زائد فلسطینی سخت ترین قحط، دربدری اور لاچارگی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

تازہ ترین حالات

طبی ذرائع نے بتایا کہ آج فجر سے اب تک متعدد فلسطینی شہید ہوئے۔ شمالی رفح کے علاقے الشاکوش میں قابض فوج نے امداد کے متلاشی شہریوں پر فائرنگ کر کے دو افراد کو شہید کر دیا۔ خانیونس کے علاقے الکتبہ سے محمد عمر الاسطل کی لاش ملی۔

خان یونس کے شمال مغربی علاقے حمد کے قریب ایک اور شہری شہید ہوا۔ مشرقی غزہ کے الشجاعیہ چوک پر قابض فوج نے فلسطینیوں کے ایک گروہ کو نشانہ بنایا جس میں ایک شہید اور کئی زخمی ہوئے۔

وسطی غزہ کے النصیرات کیمپ میں امداد لینے والے ایک شہری کو قابض فوج نے براہ راست گولیاں مار کر شہید کر دیا۔ غزہ کے ساحل پر دو فلسطینی ماہی گیر گرفتار کر لیے گئے۔

البریج کیمپ میں قابض اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ سے بچے محمد احمد الازبط شہید ہو گئے۔

آج صبح قابض فوج نے النفق اور شیخ رضوان کے علاقے کو بمباری سے ہلا ڈالا۔ النصیرات کے ہسپتال “العودہ” کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں 4 شہدا اور 49 زخمی لائے گئے، جنہیں قابض فوج نے امدادی سامان کے مراکز کو نشانہ بنا کر خاک و خون میں تڑپایا۔

مشرقی غزہ اور دیر البلح میں بھی رات بھر توپ خانے کی گولہ باری جاری رہی۔ الدرج محلے میں ابوہربید خاندان کے خیمے پر بمباری میں ایک خاتون اور ایک بچی شہید ہو گئیں۔

خان یونس اور دیر البلح میں مزید عمارتیں ملبے کا ڈھیر بنا دی گئیں۔ الدرج کے ہی علاقے میں الشوا خاندان کے گھر پر بمباری میں چار فلسطینی زخمی ہوئے۔

بدھ کو قابض فوج کی وحشیانہ بمباری میں صرف ایک دن میں 79 فلسطینی شہید ہوئے جن میں 60 صرف شہر غزہ کے رہائشی تھے۔

نسل کشی جاری ہے

وزارت صحت کے مطابق قابض اسرائیل کی نسل کشی اب تک 64 ہزار 656 شہدا اور ایک لاکھ 63 ہزار 503 زخمیوں کا سبب بن چکی ہے۔ 9 ہزار سے زیادہ فلسطینی لاپتہ ہیں۔ قحط اور غذائی قلت سے سینکڑوں جانیں ضائع ہو چکی ہیں اور دو ملین سے زیادہ فلسطینی کسمپرسی اور جلاوطنی پر مجبور ہیں۔

قابض اسرائیل نے بچوں کو کھلے عام نشانہ بنایا، اب تک 20 ہزار سے زائد بچے شہید ہو چکے ہیں۔ 12 ہزار 500 خواتین شہید ہوئیں جن میں 8 ہزار 990 مائیں شامل ہیں۔ ہزار سے زیادہ شیرخوار بچے بھی زندگی کی بھیک مانگتے ہوئے شہید کر دیے گئے۔

18 مارچ سنہ2025ء کے بعد قابض فوج نے فائر بندی معاہدے سے انحراف کر کے مزید 12 ہزار 98 فلسطینی شہید کیے اور 51 ہزار 462 زخمی کر دیے۔

27 مئی سے قابض فوج نے امدادی مراکز کو موت کے جال میں بدل ڈالا۔ ان حملوں میں 2 ہزار 456 فلسطینی شہید اور 17 ہزار 861 زخمی ہوئے جبکہ 45 لاپتہ ہیں۔

بھوک اور قحط سے شہید ہونے والوں کی تعداد 404 ہو چکی ہے جن میں 141 بچے شامل ہیں۔

قابض اسرائیل کی دہشت گردی نے 1 ہزار 670 طبی عملے کے ارکان، 139 سول ڈیفنس اہلکار، 248 صحافی، 173 بلدیاتی ملازمین اور 780 پولیس اہلکاروں کو شہید کیا۔ فلسطینی کھیلوں کے 860 کارکن بھی شہید کر دیے گئے۔

15 ہزار سے زیادہ اجتماعی مجازر کی گئیں جن میں 14 ہزار سے زیادہ خاندان اجاڑ دیے گئے۔ تقریباً 2 ہزار 700 خاندان مکمل طور پر شہید کر دیے گئے اور ان کے نام تک شہری رجسٹر سے مٹا دیے گئے۔

حکومتی میڈیا دفتر اور اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق غزہ کی 88 فیصد عمارتیں ملبہ بن چکی ہیں، مالی نقصان 62 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔ قابض اسرائیل نے 77 فیصد علاقے پر قبضہ کر کے اسے آگ اور لوہے کی راکھ میں بدل دیا ہے۔

قابض فوج نے 163 سکول، جامعات اور تعلیمی ادارے مکمل طور پر تباہ کر دیے، 369 کو جزوی نقصان پہنچایا۔ 833 مساجد کو ملبہ بنا دیا گیا اور 167 کو جزوی نقصان پہنچایا۔ 19 قبرستان بھی بمباری سے نیست و نابود کر دیے گئے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan