غزہ ۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے ہم آہنگی امور انسانی (اوچا) نے انکشاف کیا ہے کہ سنہ2025ء کے موجودہ ماہ اکتوبر کی 10 تاریخ کو جنگ بندی کے آغاز کے بعد سے اب تک چار لاکھ ستر ہزار سے زائد بے گھر فلسطینی شہری شمالی غزہ کے اپنے تباہ حال علاقوں میں واپس لوٹ آئے ہیں۔
اوچا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی خاندان اپنے اجڑے ہوئے گھروں کی طرف لوٹنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، حالانکہ انہیں جان لیوا خطرات کا سامنا ہے، جن میں پھٹے بغیر باقی رہ جانے والے بارودی مواد، پانی، خوراک اور بنیادی سہولیات کی شدید کمی شامل ہے۔
بیان کے مطابق گذشتہ دو روز کے دوران غزہ کی پٹی کے اندر الٹی ہجرت یعنی واپسی کی یہ تحریک مسلسل جاری ہے، اور جنگ بندی کے آغاز سے اب تک لاکھوں افراد شمالی غزہ کی سمت واپس جانے کی کوشش کر چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار اقوام متحدہ کی نیوز ویب سائٹ نے جاری کیے ہیں۔
اوچا کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جنگ بندی کے معاہدے اور اس وقت جاری غیر مستحکم اور نازک نوعیت کی ہدنتہ، جو اب اپنے انیسویں دن میں داخل ہو چکی ہے، کے ساتھ ساتھ قابض اسرائیلی افواج کے کئی علاقوں سے جزوی انخلا نے غزہ شہر اور شمالی حصوں میں بڑی تعداد میں بے گھر شہریوں کو اپنے گھروں کی طرف لوٹنے کا موقع فراہم کیا ہے، اگرچہ وہاں حالات بدستور نہایت سنگین اور انسانی المیے سے بھرپور ہیں۔
یہ تمام حقائق اس تلخ حقیقت کی عکاسی کرتے ہیں کہ قابض اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ نے غزہ کو ملبے کے ڈھیر میں بدل دیا ہے، جہاں اب بھی لاکھوں فلسطینی اپنی بقا کے لیے پانی، خوراک اور علاج جیسی بنیادی ضرورتوں کے بغیر زندہ رہنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ مگر ان تمام مصائب کے باوجود فلسطینی عوام اپنی سرزمین سے وابستگی اور آزادی کے عزم پر قائم ہیں۔
