فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کوئٹہ چیپٹر کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب میں القدس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سیاسی ومذہبی شخصیات سمیت سول سوسائٹی اور طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصودعلی ڈومکی نے کہا کہ مغربی سامراج انسانیت کا دشمن ہے۔ 39 ملکی اتحاد گزشتہ سات سال سے امریکہ کی چھتری تلے کام کر رہا ہے۔مسلم اتحاد کے نام پر یمن میں خونریزی کی جا رہی ہے۔ مختلف ممالک میں موجود ہمارے سفارت خانوں کو فلسطین کی آزادی پر واضح موقف اختیار کرنا چاہیے۔ہمیں مسئلہ فلسطین اور کشمیر پر عالمی رائے عامہ کو ہموار کرنا ہو گا۔مسئلہ فلسطین ظالم اور مظلوم کا مسئلہ ہے۔دنیا میں کہیں بھی ظلم ہو بحثیت مسلمان احتجاج ہمارا فرض ہے۔
تحریک اسلامی کے صوبائی رہنما سید رضا اخلاقی نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ایک ہیں اسرائیل ملت اسلامیہ کو کمزور کرنے کی سازش کر رہا ہے دوسری جنگ عظیم کے بعد اسرائیل کو خطہ میں پلانٹ کیا گیا۔مسئلہ فلسطین کے حوالے سے ہماری حکومت موثر کردار ادا نہیں کر رہی۔ہم فلسطین کاز کی خاطر اپنی جان دینے کیلئے بھی تیار ہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ کشمیر و فلسطین میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کی جا رہی ہے۔قائد اعظم محمد علی جناح نے اسرائیل کو امریکہ و برطانیہ کی ناجائز اولاد قرار دیا تھا۔ہمارے حکمران اسرائیل کو تسلیم کرنے کے خواب نہ دیکھیں عوام ایسے کبھی قبول نہیں کرے گی۔ کانفرنس سے سابق سینیٹر میر مہیم خان بلوچ بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما عبدالواحد بلوج بی این پی رہنما مبارک علی ہزارہ اتحاد تاجران بلوچستان کے سرپرست حاجی طاہر نظری الخدمت فاونڈیشن بلوچستان کے صدر جمیل احمد کرد اور گرین پاکستان پارٹی کے چیرمین عبدالھادی کاکڑ نے کہا کہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کاز کے لئے جدوجہد کرنے وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ کانفرنس سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ارباب لیاقت علی ہزارہ اور معروف دانشور امان اللہ شادیزئی کا کہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ عالم اسلام کا بنیادی مسئلہ ہے۔امام خمینی نے ایران میں اسرائیل کا سفارتخانہ یاسر عرفات کو دیا۔مسئلہ فلسطین کا حل عملی جدوجہد کے بغیر ممکن نہیں۔یہودو نصاریٰ نے دنیا پر قبضہ کرنے سازش کی۔فلسطین،شام، لبنان، ایران، پاکستان کے خلاف عالمی استعماری طاقتیں سازش کر رہی ہیں۔چند عرب حکمران اپنی بقاء کا ضامن اسرائیل کو۔سمجھ رہے ہیں۔خطے میں گریٹر اسرائیل کی سازش ناکام ہوگئی۔لبنان اور شام سے جنگی شکست کے بعد اب اسرائیل کی سازشیں ناکام ہورہی ہیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیٹریاٹک یوتھ کے چیرمین معراج خأن کاکڑ نے کہا کہ پوری دنیا کے مسلمان فلسطین کی آزادی کیلئے اسرائیل کے خلاف مشترکہ جدوجہد کریں۔
یکجہتی فلسطین کانفرنس میں علامہ مقصودعلی ڈومکی نے مشترکہ قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا کہ فلسطین فلسطینیوں کا وطن ہے، اسرائیل فلسطین پر قائم کی جانے والی صہیونیوں کی ایک ناجائز اور غاصب ریاست ہے۔ بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح سے تجدید عہد کرتے ہوئے فلسطین کاز اور قبلہ اوّل بیت المقدس کی بازیابی کے لئے تحریک آزادی فلسطین و قدس کی حمایت جاری رکھیں گے۔کشمیر پاکستان کی شہ رگ حیات ہے اور فلسطین عالم اسلام کا قلب ہے۔ کشمیر و فلسطین میں جاری صہیونی اور بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف فلسطینی و کشمیری عوام کی انسانی و اسلامی بنیادوں پر حمایت جاری رکھی جائے گی۔قرارداد میں کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی حمایت کا بھی اعلان کیا گیا۔قرارداد میں کہا گیا کہ امریکی سرپرستی میں عرب ممالک اور اسرائیل کے مابین طے کردہ“ابراہیمی معاہدہ”فلسطین اور عرب دنیا کے لئے زہر قاتل ہے۔ عرب دنیا کے ساتھ اسرائیل کے دوستانہ تعلقات نہ صرف فلسطین بلکہ پوری مسلم اُمّہ کے ساتھ خیانت ہیں۔ بحرین، مصر، مراکش، متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ کا امریکی و صہیونی وزرائے خارجہ کے ہمراہ فلسطینیوں کے قاتل صہیونی وزیر اعظم بن گوریون کی قبر پر حاضری سے پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں، ہم اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مخصوص عرب اور غیر عرب ریاستوں کی جانب سے پاکستان پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے دباؤ کی بھی مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کیا گیا اور کہا گیا کہ اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم کرنے والے ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں فی الفور اپنے اقدام پر نظر ثانی کریں اور اسرائیل کے ساتھ تمام سفارتی و تجارتی تعلقات کو منقطع کریں۔حکومت پاکستان ملک میں اسرائیلی لابنگ کرنے والے عناصر کی بیخ کنی کرنے کے لئے حکمت عملی وضع کرے۔فلسطینی علاقہ غزہ کی پٹی کا محاصرہ ختم کیا جائے-مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کے دوہرے معیار کی مذمت کرتے ہیں۔ فلسطین و کشمیر کے ساتھ ساتھ یمن، افغانستان، عراق، لیبیا اور دیگر مقامات پر عالمی اداروں کی بے حسی استعماری قوتوں کے حوصلہ کا باعث بن رہی ہے۔ اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت عالمی ادارے فلسطین اور کشمیر جیسے مسائل کے منصفانہ حل میں ناکام ہو چکے ہیں۔اسرائیلی مظالم کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے والے نہتے اور مظلوم فلسطینیوں کی مزاحمت کاری کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو ملک بھر میں یوم القدس کے طور پر سرکاری سطح پر منایا جائے گا۔