مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی پولیس نے منگل کے روز سرکردہ فلسطینی رہ نما الشیخ راعد صلاح کو فلسطین کے اندر ام الفحم میں ان کے گھر کی تلاشی اور ان کے دفتر سے سامان ضبط کرنے کے بعد انہیں گرفتار کیا۔ ان سے پوچھ گچھ کی گئی جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔
الشیخ صلاح جو “امن کمیٹیوں” کے سربراہ ہیں کی گرفتاری اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز کی جانب سے پیر کو کمیٹیوں کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم جاری کرنے کے بعد عمل میں آئی۔
الشیخ صلاح کے وکیل خالد زبارقہ نے ترک انادولو ایجنسی کو بتایا کہ قابض پولیس فورسز نے ام الفحم میں الشیخ صلاح کے گھر پر چھاپہ مارا، “اور تلاشی لینے کے بعد انہیں تفتیش کے لیے لے گئے”۔ یہ اقدام کاٹز کی جانب سے گذشتہ روز قابض ریاست کا حکم جاری کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔
زبارقہ نے کہا کہ “اسرائیلی فیصلہ امن کمیٹیوں کی جائیدادوں پر قبضہ کرنا ہے کمیٹی پر پابندی نہیں”۔ قابض پولیس فورسز نے ام الفحم میں کمیٹیوں کے ہیڈکوارٹر پر دھاوا بول دیا اور املاک کو ضبط کر لیا۔
صلاح کی قائم کردہ کمیٹیوں کی ویب سائٹ کے مطابق یہ “فالو اپ کمیٹی (فلسطین کے اندر موجود عرب عوام کے لیے) سے نکلنے والا ایک منصوبہ ہے جو عرب معاشرے کو تشدد سے پاک ایک مہذب معاشرے کی طرف بڑھانا چاہتا ہے۔”
اسرائیلی حکام نے دسمبر 2021 ءمیں الشیخ صلاح کو تقریباً 17 ماہ تک حراست میں رکھنے کے بعد رہا کیا۔