غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس’ نے کہا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں تباہی کی اپنی وحشیانہ جنگ جاری رکھے ہوئے ہے جس میں وہ بے گھر افراد کے لیے سکولوں اور پناہ گاہوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ وہ منظم طریقے سے وہاں انتہائی گھناؤنے قتل عام کا ارتکاب کر رہی ہے۔
پیر کے روز ایک پریس بیان میں حماس نے جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس میں ناصر میڈیکل کمپلیکس کے ساتھ واقع احمد عبدالعزیز سکول میں بے گھر بے گھر افراد کے خلاف اتوار کو کیے گئے”مجرمانہ” قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے اسے “گھناؤنا قتل عام” قرار دیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ غاصب صیہونی جنگی مجرموں کی حکومت کو اپنے اقدامات کے نتائج کی پرواہ کیے بغیر اپنے جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔
حماس نے امریکی انتظامیہ کو “غزہ میں نسل کشی کی اصل حامی” کو ان قتل عام اور بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ کا براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا۔
حماس نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مجرم قابض اسرائیلی ریاست اور اس کے حامیوں پر دباؤ ڈالے تاکہ کہ غزہ میں بہائے جانے والے خون کو روکا جا سکے۔
گذشتہ رات قابض فوج نے غزہ کی پٹی میں فلسطینی خاندانوں اور بے گھر افراد کے خلاف 4 قتل عام کیے جس کے نتیجے میں 50 شہری شہید ہوئے۔ ان میں بچے بھی شامل ہیں۔ اس مجرمانہ جارحیت میں 50 سے زائد زخمی ہیں۔