مقبوضہ بیت المقدس (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیل کی غاصب فوج نے مسجد اقصیٰ پر قبضے کے خطرناک منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے دسویں روز بھی مسجد کو مکمل طور پر بند کر رکھا ہے اور نمازیوں کے داخلے پر مکمل پابندی عائد ہے۔ ایک مقدس مقام جو پوری امت مسلمہ کے دل کی دھڑکن ہے آج صہیونی جارحیت کی لپیٹ میں ہے خالی اور ویران کھڑا ہے۔
فلسطینی کارکنوں اور محروم نمازیوں کے کیمروں نے مسجد اقصیٰ کے صحنوں کی وہ دل دہلا دینے والی تصاویر دنیا کے سامنے رکھیں، جہاں کبھی ہزاروں سجدہ گزار ہوتے تھے آج سناٹا اور قفل ہے۔ یہ منظر واضح پیغام ہے کہ قابض اسرائیل مسجد اقصیٰ کو مکمل طور پر ہتھیانے کے منصوبے میں آگے بڑھ رہا ہے۔
اتوار کی صبح قابض اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر وحشیانہ انداز میں مسجد اقصیٰ کو بند کر کے نمازیوں کو زبردستی باہر نکال دیا۔ داخلے کی اجازت صرف اوقاف کے ملازمین اور محافظوں تک محدود کر دی گئی۔
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مسجد اقصیٰ کی بندش اور نمازیوں، مرابطین پر ہونے والے مسلسل حملوں کو مذہبی اور قانونی حیثیت کی کھلے عام پامالی قرار دیا ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے اقصیٰ کے محافظوں اور وقف کے عملے کی گرفتاریاں درحقیقت اسلامی دینی خودمختاری پر حملہ اور آبادکاروں کو مزید دراندازی کا موقع فراہم کرنے کی کوشش ہے۔
بیان میں اس امر پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا کہ یہ تمام اقدامات القدس کے امن اور پورے خطے کے استحکام کو شدید خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ مسجد اقصیٰ پر کیا جانے والا ہر حملہ پوری امت مسلمہ کی عزت و حرمت پر حملہ ہے۔
حماس نے اہل القدس اور فلسطینی شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسجد اقصیٰ میں اپنی موجودگی کو بڑھائیں، رباط اختیار کریں، صحنوں میں ڈٹ جائیں اور قابض اسرائیل کے ان جارحانہ اقدامات کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔