طولکرم (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن)اسرائیلی قابض فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے کے الگ الگ علاقوں میں گرفتاریوں کی ایک نئی مہم شروع کی۔ یہ مہم ایک ایسے وقت میں شروع کی گئی ہے جب طولکرم گورنری میں نور شمس کیمپ میں وسیع پیمانے پر دراندازی کی گئی۔
قابض فوج نے نابلس گورنری سے بیٹا قصبے اور گورنری کے مشہور رہائشی علاقے پر متعدد چھاپوں کے بعد تین شہریوں کو گرفتار کر لیا۔
نابلس میں حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کی شناخت ایوب حماد ابراہیم حمائل ، ضیا اسماعیل عبدالقادر دویکات اور انور خویرہ کے نام سے کی گئی ہے۔
بیت لحم میں قابض فوج نے شہر کے وسط میں واقع وادی شاہین میں ایک نوجوان ابراہیم ماہر خمیس کو اس کے والد کے گھر پر چھاپہ مار کر تلاشی لینے کے بعد گرفتار کرلیا، اس کی عمر بیس سال کے درمیان ہے۔
قابض فوج نے بیت لحم میں الصف سٹریٹ اور وادی شاہین میں متعدد عمارتوں پر دھاوا بول دیا اور ان کی چھتوں پر چڑھ کر گولیوں کی شدید فائرنگ اور آنسو گیس کے شیل پھینکے۔
قابض فوج نے بیت لحم کے متعدد علاقوں پر چھاپے مارے جن میں الخضر قصبہ، جبل الموالح، رفیدہ، ہندازہ اور عایدہ کیمپ کے علاقے شامل ہیں، جن میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
متعلقہ سیاق و سباق میں قابض فوج نے الخلیل سے ایک لڑکی سوزان سمیر عمرو کو جنوب میں دورا کے گاؤں دیر رازح سے اس وقت گرفتار کیا جب وہ گاؤں کی زمینوں پر قائم المجنونہ کیمپ کے قریب تھی۔
یہ گرفتاریاں طولکرم کے مشرق میں واقع نور شمس کیمپ، قابض فوج کے بڑے دستوں کے دھاوا بولنے اور شہر کے بنیادی ڈھانچے کو بلڈوز کرنے کے موقع پر ہوئیں۔
وزارت صحت نے بتایا کہ طولکرم کے نور شمس کیمپ پر جارحیت کے دوران 4 شہری قابض فوج کی گولیوں اور 9 آنسوگیس کی شیلنگ سے زخمی ہوئے۔