Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل پر ایرانی میزائلوں کی بارش، تل ابیب میں وزارت دفاع کے قریب آگ بھڑک اٹھی

تہران  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)ایران نے جمعہ کی شام قابض اسرائیل کی کھلی جارحیت کے جواب میں ایک طوفانی ردعمل کا آغاز کر دیا ہے۔ تہران اور دیگر ایرانی شہروں پر صہیونی ریاست کے وحشیانہ فضائی حملوں کے بعد جن میں اعلیٰ فوجی قیادت اور ایٹمی ماہرین سمیت درجنوں ایرانی شہید ہوئے ایران نے سینکڑوں بیلسٹک میزائل قابض اسرائیل کی سمت داغ دیے۔

ایرانی خبررساں ایجنسیوں نے اس کارروائی کو “ایرانی جواب کا آغاز” قرار دیتے ہوئے تصدیق کی کہ ایران نے قابض اسرائیل کے کئی اہم اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں ایک جنگی طیارے کو مار گرانا بھی شامل ہے۔

قابض اسرائیل کے نام نہاد “ہوم فرنٹ” نے میزائل حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے شہریوں کو محفوظ کمروں میں پناہ لینے کی ہدایات جاری کیں۔ تل ابیب، یروشلم اور دیگر شہروں میں سائرن بجنے لگے اور براہِ راست مناظر میں تل ابیب کے بعض مقامات سے دھوئیں کے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔

قابض اسرائیل کے ٹی وی چینل 13 نے تصدیق کی کہ وزارت دفاع کے دفتر کے قریب ایک جگہ شدید آگ بھڑک اٹھی۔ حکام نے چار مرتبہ ایرانی میزائلوں کی لہریں ریکارڈ کیں، جنہوں نے تل ابیب کو لرزا کر رکھ دیا۔

قابض اسرائیل کی ایمبولینس سروس نے 21 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

ایرانی فوج نے اعلان کیا کہ ایک صہیونی جنگی طیارے کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ قم کے سکیورٹی معاون نے اطلاع دی کہ ایرانی فضائی دفاع نے صوبے میں ایک صہیونی ڈرون مار گرایا۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق دو اسرائیلی جنگی طیارے گرائے گئے اور ایک کی پائلٹ کو گرفتار کر لیا گیا۔

اس کے ساتھ ہی صہیونی فوج کے ترجمان نے بھی اعتراف کیا کہ ایران کے پاس “دھچکہ پہنچانے کی بھرپور صلاحیت” موجود ہے۔

قابض اسرائیل کے ذرائع کے مطابق ایران نے ایک سو کے قریب ڈرون بھی بھیجے، جن میں سے کچھ جنوبی شام اور لبنان کے ساحل کے قریب روکے گئے۔ سمندر میں تین ڈرون قابض اسرائیل کی بحری آئرن ڈوم نے تباہ کیے۔

ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے نئے کمانڈر احمد وحیدی نے خبردار کیا ہے کہ “جلد ہی ہم صہیونی دشمن پر جہنم کے دروازے کھول دیں گے”۔

قابض اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ اگر ایران نے مزید میزائل داغے تو وہ ایرانی تیل اور گیس کی تنصیبات کو نشانہ بنائے گا۔

تل ابیب کے بن گوریون ایئرپورٹ کو فوری طور پر بند کر دیا گیا اور صہیونی فضائی دفاعی نظام ہائی الرٹ پر چلا گیا۔ واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا ہے کہ صہیونی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے اور مریضوں کو زیر زمین مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

قابض اسرائیلی فوج نے مزید سیکڑوں ریزرو فوجیوں کو مختلف محاذوں پر طلب کر لیا ہے۔

ایران کی فارس نیوز ایجنسی کے مطابق، صہیونی حملوں میں صرف تہران کی رہائشی آبادیوں میں 78 افراد شہید اور 329 زخمی ہوئے۔

مشرقی آذربائیجان میں 18 شہادتوں اور 35 زخمیوں کی تصدیق ہوئی، جب کہ تبریز میں بھی ایک صہیونی حملے میں 8 افراد شہید ہوئے۔

ایرانی ذرائع اور عینی شاہدین نے نطنز کے ایٹمی مرکز سمیت مختلف حساس مقامات پر زوردار دھماکوں کی اطلاعات دی ہیں۔

قابض اسرائیل نے اپنی اس مجرمانہ کارروائی کو “رائزنگ لائن ” کا نام دیا ہے، جس کے تحت 200 سے زائد صہیونی جنگی طیاروں نے ایران پر 100 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا، جن پر 300 سے زائد بم برسائے گئے۔

صہیونی فوج نے اعتراف کیا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے جاری ہیں۔

مہراخبارایجنسی نے بتایا کہ تبریز میں تیسری بار دھماکے سنے گئے، جب کہ ہمدان شہرکے قریب واقع نوجہ فضائی اڈے اور نہاوند کے ریڈار سینٹر کو بھی صہیونی حملوں کا سامنا کرنا پڑا۔

مشہد میں ایرانی جنگی طیارے گشت کرتے دیکھے گئے اور دارالحکومت تہران کے مغرب میں بھی کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

ایرانی ذرائع کے مطابق، فردو کے ایٹمی مرکز کے قریب دو مقامات کو نشانہ بنایا گیا اور تہران کے جنوب میں خاورشہر میں ایک زوردار دھماکہ ہوا۔

یہ تمام واقعات اس امر کا ثبوت ہیں کہ قابض اسرائیل اپنی درندگی، جارحیت اور نسل کشی کے ایجنڈے کو اب ایران تک پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ جیسا کہ اس نے سنہ1948ء سے اب تک فلسطینی عوام کے ساتھ کیا، ویسا ہی خونی کھیل وہ اب ایران کے ساتھ کھیل رہا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan