بیروت (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے لبنان کے ضلع الشوف میں واقع گاؤں بعورتا کے قریب ایک گاڑی کو دو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ اس دوران اسرائیلی ڈرون طیاروں کی پروازوں کا سلسلہ بھی جاری رہا۔
قابض اسرائیلی فوج کے مطابق اس میزائل حملے میں الجماعۃ الاسلامیۃ کا ایک رہنما شہید ہو گیا۔
لبنانی مقامی میڈیا کے مطابق حملے میں نشانہ بننے والے شخص کا نام حسین عزت عطوی ہے۔ ان کی عمر 57 برس تھی، وہ یونیورسٹی پروفیسر تھے اور الجماعۃ الاسلامیۃ سے بھی وابستہ تھے۔
لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اتوار کے روز كوثريۃ السياد گاؤں میں ایک کار پر اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں ایک شخص شہید اور دو زخمی ہو گئے۔ علاوہ ازیں حولا نامی قصبے میں ایک مکان پر حملے میں ایک اور شخص مارا گیا۔
اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں ایک حملے کے دوران حسین علی نصر نامی شخص کی شہادت کی تصدیق کی ہے۔ وہ حزب اللہ کی “عسکری صلاحیتوں کی بحالی کے لیے مصروف ایک یونٹ کا نائب کمانڈر تھا۔ البتہ اسرائیلی فوج نے حملے کے مقام کی وضاحت نہیں کی۔
بعد ازاں، فوج نے اعلان کیا کہ اس نے حولا قصبے میں ایک حملے میں حزب اللہ کے ایک انجینئرنگ انچارج کو بھی ہلاک کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ جنوبی لبنان میں نبطیہ کے علاقے میں حزب اللہ کے زیر انتظام متعدد راکٹ لانچنگ سائٹس اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کا موقف ہے کہ وہ حزب اللہ کو جنگ کے بعد اپنی عسکری قوت بحال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
لبنانی سرکاری میڈیا کے مطابق، اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان کے متعدد پہاڑی علاقوں پر حملے کیے، جن میں جبل الرفیع، التفاح اور جبل صافی شامل ہیں۔
لبنان، عالمی برادری سے مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ ڈالے کہ وہ حملے بند کرے اور ان پانچ پہاڑی علاقوں سے اپنی فوج نکالے جن پر وہ 18 فروری کو طے شدہ انخلا کی مدت ختم ہونے کے باوجود قابض ہے۔