غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نےکہا ہے کہ گھروں اور رہائشی علاقوں پر بمباری اور غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح میں بنیادی ڈھانچے کی تباہی ہمارے عوام کے خلاف تباہی کی وحشیانہ جنگ میں خطرناک اضافے کی نمائندگی کرتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے ایک بیان میں حماس نے اس بات پر زور دیا کہ رفح میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزیوں کا ارتکاب کرکے فوجی فتح حاصل کرنے کی ایک شاطرانہ کوشش ہے جس کا ارتکاب فاشسٹ صہیونی حکومت کے سربراہ پوری دنیا کے سامنے جان بوجھ کر کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ “مجرم نیتن یاہو کا فلاڈیلفی کوریڈور 2 کے قیام کا اعلان اور رفح شہر میں فاشسٹ قابض فوج کی کارروائیوں نے اسے غزہ کی پٹی کے باقی حصوں سے الگ تھلگ کر دیا ہے۔ مصر کے باشندوں کو زبردستی بے گھر کر دیا اور اس کے سرحدی علاقوں میں دہشت گردی کی کارروائیاں شروع کی ہیں۔ مجرم قابض نازی دشمن نہ صرف رفح کو نشانہ بنا رہا ہے بلکہ اس کا مقصد غزہ کو اس کے عرب مرکز سے مکمل طور پر الگ تھلگ کرنا ہے۔
حماس نے کہا کہ قابض فوج غزہ کے لوگوں کو بیرونی دنیا کے لیے ان کے واحد راستے سے سفر کرنے سے روکنا چاہتی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ “رفح میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی، نسلی تطہیر اور جبری نقل مکانی کی پالیسی کی ایک واضح مثال ہے۔ یہ پالیسی علاقائی اور بین الاقوامی خاموشی،قابض رہنماؤں اور اس کی مجرم فاشسٹ حکومت کے خلاف فیصلہ کن اور عبرتناک فیصلوں کی عدم موجودگی کے بغیر ممکن نہیں تھی۔”
حماس نے عالمی برادری اور عرب اور مسلمان ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔