طولکرم (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کی طولکرم بٹالین نے اعلان کیا کہ اس نے القدس بریگیڈز اور یوتھ آف ریوینج اینڈ لبریشن کے تعاون سے مغربی کنارے کے طولکرم شہر کے نور شمس کیمپ کے المنشیہ محلے میں قابض فوج کو نشانہ بنانے کے لیے ایک جال بچھایا اور پیدل فوج پر گھات لگا کر حملہ کیا ہے جس میں متعدد دشمن فوجی جہنم واصل اور کئی زخمی ہوگئے۔
قبل ازیں اتوار کو فلسطینی ذرائع نے طولکرم میں نور شمس کیمپ پر قابض فوج کے دھاوے کے دوران دو خواتین کی شہادت کا اعلان کیا۔
فلسطینی پلیٹ فارمز نے وضاحت کی کہ “پہلی شہید حاملہ تھی۔اس کا شوہر بھی قابض فوج کی فائرنگ سے زخمی ہوا۔ دوسری جانب قابض فوج نے کیمپ پر دھاوا بولتے ہوئے اس کے خاندان کے گھر کے دروازے کو دھماکے سے اڑا دیا تھا”۔
قابض اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں جاری کشیدگی کے ایک حصے کے طور پر طولکرم پر 14ویں روز بھی اپنی جارحیت جاری رکھی ہے۔ دوسری جانب کل اتوار کو غزہ کی پٹی میں “نیٹزاریم” کے محور سے قابض فوج نکل گئی تھی۔
فلسطینی ذرائع نے وضاحت کی کہ “قابض فوج نور شمس کیمپ کے متعدد گھروں میں تعینات ہیں۔مکینوں کو اپنے گھروں کو واپس نہ آنے کی اطلاع دے رہے ہیں جبکہ وہ کیمپ کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں”۔
فلسطینی حکام کے مطابق، 10,500 فلسطینیوں کو طولکرم کیمپ سے زبردستی یا اسلحے کے خطرے کے تحت بے گھر کیا گیا۔ صرف 4,000 خاندان کیمپ میں باقی ہیں۔
فلسطینیوں کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق قابض فوج اور آباد کاروں نے مقبوضہ بیت المقدس سمیت مغربی کنارے میں اپنے حملوں کا دائرہ وسیع کیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 905 فلسطینی شہید، 7000 کے قریب زخمی اور 14300 دیگر کو گرفتار کیا گیا۔