Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیلی فوج کی جارحیت سے غزہ میں آثار قدیمہ کے 226 مقامات بری طرح متاثر

رام اللہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی اتھارٹی سے وابستہ وزارت سیاحت و نوادرات نے ثقافتی ورثے کے تحفظ کے مرکز کے تعاون سے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی صہیونی جارحیت کے دوران 226 آثار قدیمہ کو اسرائیلی قابض فوج کے براہ راست نشانہ بنانے کے نتیجے میں شدید نقصان پہنچا۔

وزارت سیاحت نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ “غزہ میں ثقافتی ورثے کے مقامات کو پہنچنے والے نقصانات اور خطرات کی فہرست” میں کہا گیا ہے کہ اس رپورٹ میں غزہ کے 316 ثقافتی ورثے کے مقامات شامل ہیں، جنہیں آثار قدیمہ میں تقسیم کیا گیا ہے۔ ان میں ثقافتی عمارتیں، عجائب گھر، مذہبی عمارتیں، تاریخی قبرستان، ثقافتی مناظر، قدرتی مقامات اور ان تمام مقامات کا سروے کیا گیا ہے، ان تمام مقامات کا سروے کیا گیا ہے۔ ہر سائٹ کے لیے ایک ماڈل تیار کیا گیا۔ اس کا ڈیٹا درج کیا گیا، معلومات کا تجزیہ کیا گیا اور نقصان کا اندازہ لگایا گیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ “316 سائٹس میں سے 138 مقامات کو ہونے والے نقصان کی حد کو بڑے نقصان کے طور پر درجہ بندی کیا گیا، 61 مقامات کو معمولی نقصان پہنچا۔ 27 سائٹس کو معمولی سا نقصان پہنچا اور 90 سائٹس کو نقصان نہیں پہنچا۔

رپورٹ وضاحت کی گئی ہےکہ “ثقافتی ورثے کے شعبے کی بحالی کے لیے درکار بجٹ کا تخمینہ 261.15 ملین یورو تھا۔ جسے 3 مرحلوں میں تقسیم کیا گیا تھا: پہلے مرحلے میں خطرے سے دوچار مقامات کو بچانے اور مدد کرنے کے لیے فوری
مدد شامل ہیں۔اس کے لیے درکار بجٹ کا تخمینہ 31.2 ملین یورو لگایا گیا ہے۔

غزہ کی پٹی میں جنگ بندی 19 جنوری کو عمل میں آئی تھی اور اس کا پہلا مرحلہ 42 دن تک جاری رہے گا، جس کے دوران مصر، قطر اور امریکہ کی ثالثی میں دوسرے اور پھر تیسرے مرحلے کے لیے مذاکرات شروع ہوں گے۔

معاہدے کے تحت دوسرے مرحلے پر بالواسطہ مذاکرات کا آغاز 16ویں دن کے بعد کیا جائے گا۔ اس معاہدے کو پہلے مرحلے کے پانچویں ہفتے کے اختتام سے پہلے مکمل کیا جائے گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan