مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرزی ہلیوی نے آج منگل کو 7 اکتوبر 2023 کو صہیونی ریاست پر القسام بریگیڈز کے ’طوفان الاقصیٰ‘ معرکے کو روکنے میں اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئےاپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔
ہلیوی نے کہا کہ “میں نے 7 اکتوبر2023 کو اپنی ناکامی کے اعتراف کرتے ہوئے اپنے استعفےکے فیصلے کے بارے میں وزیر دفاع کو اپنے استعفیٰ سے آگاہ کیا تھا اور استعفیٰ 6 مارچ سے نافذ العمل ہوگا۔”
ہلیوی نے اپنے استعفے کے خط میں مزید کہا کہ “اسرائیلی فوج اسرائیل کے دفاع کے اپنے مشن میں ناکام رہی اور ریاست کو بھاری قیمت چکانا پڑی۔ میں 7 اکتوبر 2023 کو فوج کی ناکامی کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔”
اس نے کہا کہ “7 اکتوبر 2023 کی خوفناک ناکامی کی میری ذمہ داری دن بہ دن اور گھنٹوں میرے ساتھ ہے”۔
ہلیوی نے کہا کہ “فوج نے 7 محاذوں پر کئی مہینوں تک جنگ لڑی اور ایسی کامیابیاں حاصل کیں جنہوں نے مشرق وسطیٰ کا چہرہ بدل دیا”۔
اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فوج میں سدرن کمانڈ کے کمانڈر یارون فنکل مین نے بھی استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔
اسرائیلی فوج کی جنوبی کمان کے کمانڈر نے اپنے استعفیٰ میں کہا کہ میں 7 اکتوبر کو مغربی نقب کی حفاظت میں ناکام رہا۔
ونکل مین نے کہا کہ 7 اکتوبر کی ناکامی ہمیشہ کے لیے میری زندگی میں نقش ہے۔
ہلیو کا استعفیٰ اسرائیلی انٹیلی جنس یونٹ “8200” کے کمانڈر یوسی شریل کے اسی وجہ سے استعفیٰ دینے کے چند دن بعد آیا ہے، جس میں اس نے اپنی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
اپریل 2024 میں ملٹری انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ ہارون ہالیویا نے 7 اکتوبر کو بھی ناکامی کا اعلان کیا۔