رام اللہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے ایک فوٹو جرنلسٹ کو اس وقت گرفتار کر لیا جب وہ مقبوضہ مغربی کنارے کے مشرق میں واقع اریحا شہر کے قریب “الکرامہ” لینڈ کراسنگ کے ذریعے مغربی کنارے سے اردن جانے کی کوشش کر رہا تھا۔
فلسطینی اسیران کے میڈیا آفس نے بتایا کہ قابض فوج نے فلسطینی فوٹوگرافر اور ڈائریکٹر عبداللہ معطان کو رام اللہ شہر کے مشرق میں واقع گاؤں برقع سے “الکرمہ” کراسنگ کے اسرائیلی جانب سے گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔
قامت فاؤنڈیشن برائے دستاویزی فلسطینی جدوجہد نے ڈائریکٹر عبداللہ مطعان کی قابض فوج کے ہاتھوں ان کی گرفتاری کی مذمت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ “معطان قامت کے بانی اراکین میں سے ایک ہیں، جنہوں نے بہت سے کاموں کی ہدایت کاری کی ہے جس میں انفرادی جدوجہد کے باوقار تجربات کو دستاویزی شکل دی گئی ہے۔”
“قامت” نے تصدیق کی کہ معطان کی گرفتاری اس وقت کی گئی جب وہ فلسطین سے بیرون ملک سفر کر رہے تھے۔ ان کی گرفتاری ایک منظم پالیسی کے دائرے میں آتی ہے جس کا مقصد فلسطینیوں کی آواز کو خاموش کرنا، نوجوان کارکنوں کو نشانہ بنانا اور انہیں سفر اور نقل و حرکت کی آزادی سے محروم کرنا ہے۔
“قامت” نے بین الاقوامی، انسانی حقوق، میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی رہائی کے لیے فوری مداخلت کریں اور فلسطینی نوجوانوں کے خلاف ان ناانصافیوں کو بے نقاب کریں۔