دمشق (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے شامی حکومت کے خاتمے کے بعد شام کے خلاف اپنی جارحیت میں توسیع کے ایک حصے کے طور پر شام کے منطرہ ڈیم پر قبضہ کرلیا ہے۔
مقامی ویب سائٹس نے بتایا کہ قابض فوج نے اپنی دراندازی کا دائرہ بڑھاتے ہوئے قنیطرہ کے دیہی علاقوں میں منطرہ ڈیم پر اپنا کنٹرول مزید سخت کر دیا، جو جنوبی شام میں پانی کے سب سے بڑے ڈیموں میں سے ایک ہے۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ قابض فوج نے ڈیم کے علاقے میں نقل و حرکت کو روکا اور فوجی چوکیاں قائم کیں جہاں پانی کے ڈیم کے بڑے ذخائر واقع ہیں۔
چند روز قبل قابض فوج نے جنوبی شام کے شہر قنیطرہ میں گہرائی تک گھس کر وہاں کی سرکاری عمارتوں کا محاصرہ کیا اور ان کے ملازمین کو زبردستی وہاں سے نکال دیا۔
مقامی ذرائع نے اس وقت بتایا تھا کہ قابض فوج قنیطرہ کے دیہی علاقوں میں البعث شہر میں داخل ہوئی اور ٹینکوں کے ساتھ سپلائی ڈائریکٹوریٹ، رئیل اسٹیٹ بینک اور خودکار بیکری سمیت متعدد سرکاری تنصیبات کی طرف پیش قدمی کی اور ملازمین کو وہاں سے نکال دیا
اس نے ملازمین کو اپنے کام کی جگہوں پر واپس جانے سے بھی روکا، جس نے عام شہریوں میں بڑے پیمانے پر عدم اطمینان کو جنم دیا جو سمجھتے تھے کہ یہ اقدامات اسد حکومت کے خاتمے کے بعد خطے میں اسرائیلی فوجی توسیع کے دائرہ کار میں آئے ہیں۔
قابض فوج نے حال ہی میں قنیطرہ گورنری کے البعث شہر میں ایک عمارت پر اسرائیلی پرچم لہرا دیا۔
قابض فوج نے معزول صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے جنوبی شام کی سرزمینوں اور قصبوں میں گھسنا جاری رکھا ہوا ہے، جہاں انہوں نے اضافی دیہاتوں پر قبضہ کرلیا ہے۔