Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کی جنوبی لبنان پر جارحیت، حزب اللہ کا فیلڈ کمانڈر شہید

بیروت (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج نے جمعرات کی صبح اعلان کیا ہے کہ اس نے جنوبی لبنان کے علاقے باریش میں ایک فضائی حملے کے دوران حزب اللہ کے ممتاز فیلڈ کمانڈر یاسین عبد المنعم عزالدین کو شہید کر دیا ہے۔ وہ حزب اللہ کی “قطاع اللیطانی” آرٹلری یونٹ کے سربراہ تھے۔

یہ فضائی حملہ بدھ کی شام کیا گیا، جس میں حزب اللہ کے اس سینئر کمانڈر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف تھے۔ حزب اللہ کی جانب سے اب تک اس حملے پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔

قابض اسرائیلی فوج کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یاسین عزالدین شمالی فلسطین کی سمت حزب اللہ کی توپ خانے کی کارروائیوں کی قیادت کر رہے تھے، اور وہ ان افراد میں شامل تھے جو حالیہ مہینوں میں حزب اللہ کی عسکری صلاحیتوں کو دوبارہ بحال کرنے میں سرگرم کردار ادا کر رہے تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ کارروائی حزب اللہ کی جارحانہ صلاحیتوں کو محدود کرنے اور قابض اسرائیلی شہریوں کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کی گئی۔ فوج نے واضح کیا کہ وہ حزب اللہ کی عسکری سرگرمیوں پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی بھی خطرے کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کرے گی۔

دوسری جانب امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے مغربی سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ حزب اللہ اس وقت مکمل جنگ سے گریز کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، اور اپنی متاثرہ عسکری قوت کی از سر نو تعمیر پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔

اخبار نے نشاندہی کی کہ ایران کے ساتھ اتحاد رکھنے والی مزاحمتی تحریکوں، خاص طور پر حزب اللہ، کی اسٹریٹجک ترجیحات اس وقت یکسر بدل سکتی ہیں اگر امریکہ کھل کر قابض اسرائیل کا عسکری ساتھ دینے لگے۔

یہ تجزیہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قابض اسرائیل جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈروں اور ٹھکانوں پر نہایت نپی تلی اور ٹارگٹڈ کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے، حالانکہ دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کا غیر اعلانیہ معاہدہ بھی موجود ہے تاکہ شمالی محاذ پر وسیع تر تصادم سے بچا جا سکے۔

حالیہ ہفتوں میں قابض اسرائیل نے حزب اللہ کی میدانی قیادت میں شامل کئی اہم افراد کو نشانہ بنایا ہے، جن میں توپ خانے کے یونٹ کے سربراہان اور وہ افسران شامل ہیں جو مقبوضہ الجلیل پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ تل ابیب ان کارروائیوں کو حزب اللہ کی پیش قدمی روکنے اور اسے دفاعی پوزیشن پر مجبور کرنے کی حکمت عملی قرار دیتا ہے، خاص طور پر اس وقت جب وہ ایران کے ساتھ جنگ میں مصروف ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan