Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ و ابراہیمی کی بندش مقدسات پر صریح حملہ ہے: حماس

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن)اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے قابض صہیونی ریاست کی طرف سے مسجد اقصیٰ اور مسجد ابراہیمی کی بندش اور ان مقدس مقامات میں فلسطینی مسلمانوں کو عبادت پر پابندی پر اپنے شدید ردعمل میں کہا ہے کہ قابض صہیونی ریاست کی جانب سے مسجد اقصیٰ اور مسجد ابراہیمی (الخلیل) کو بند کرنا نہایت سنگین اشتعال انگیزی اور مقدس مقامات کی حرمت پر کھلا حملہ ہے، جسے کسی صورت بھی جواز یا قانونی حیثیت حاصل نہیں ہو سکتی۔

حماس نے جمعہ کی شام جاری ایک بیان میں اُمت مسلمہ اور عرب دنیاسے فوری اور مؤثر اقدام کی اپیل تاکہ قبلہ اول، تیسرے حرمِ مقدس اور فلسطین میں موجود تمام اسلامی و عیسائی مقدسات کو قابض اسرائیل کے مذموم منصوبوں سے محفوظ رکھا جا سکے، جو انہیں یہودی رنگ میں ڈھال کر ان کی دینی اور تاریخی شناخت مٹانے کے درپے ہے۔

جمعہ کی صبح قابض اسرائیل کی پولیس نے مسجد اقصیٰ کو غیر معینہ مدت تک بند کر دیا، جس کا اعلان قابض ریاست کی داخلی محاذ پر ہنگامی حالت نافذ کرنے کے ساتھ کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق، فجر کی نماز کے بعد قابض پولیس نے مسجد اقصیٰ کے صحن میں دھاوا بول دیا، نمازیوں کو باہر نکالا اور انہیں صحن میں موجود رہنے سے روک دیا۔

اسی پر بس نہیں بلکہ قابض فورسز نے مسجد کے اندرونی حصے میں موجود مصلوں میں گھس کر نمازیوں کو زبردستی نکال دیا اور مسجد کے تمام دروازے بند کر دیے۔

یہ اقدامات ایسے وقت میں کیے گئے ہیں جب غزہ میں انسانی المیہ اپنی انتہاؤں کو چھو رہا ہے۔ سنہ2023ء کی 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی تباہ کن جنگ کے بعد، قابض اسرائیل نے 2 مارچ کو تمام گزرگاہیں بند کر دیں، جس سے اہل غزہ کو ایک شدید محاصرے اور قحط کے دہانے پر لا کھڑا کیا گیا ہے۔

قابض ریاست کی جاری جارحیت، اور اس کے پیچھے امریکہ کی کھلی پشت پناہی کے باعث، اب تک 1 لاکھ 82 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مزید برآں، 11 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں، جب کہ لاکھوں فلسطینی اپنے گھروں سے بے گھر ہو کر کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ غزہ میں خوراک، دواؤں اور پناہ گاہوں کی شدید قلت ہے اور تباہی کے مناظر ہر طرف بکھرے ہوئے ہیں۔

ان تمام ظالمانہ اقدامات کا مقصد نہ صرف فلسطینیوں کی آواز دبانا ہے بلکہ ان کے مقدسات، تاریخ، ثقافت اور شناخت کو مٹا کر قابض اسرائیل کے ناجائز قبضے کو مضبوط کرنا ہے۔ مگر فلسطینی عوام اور ان کے حامیوں کا عزم ثابت قدم ہے۔ مسجد اقصیٰ، مسجد ابراہیمی اور تمام مقدسات کی حفاظت فلسطینیوں کی روح میں رچی بسی ہے اور وہ ہر قیمت پر ان کا دفاع کرتے رہیں گے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan