غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطینی محکمہ دفاع شہری جسے دنیا سول ڈیفنس کے طور پر جانتی ہے نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج ان دنوں اپنی مکروہ میڈیا مشینری اور سیاہ پروپیگنڈے کے ذریعے نہ صرف ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے بلکہ اس کی خالص انسانی خدمت کی سچائی کو بھی جھٹلانے کی مجرمانہ کوشش کر رہی ہے۔
فلسطینی سول ڈیفنس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے ایک منظم میڈیا مہم کا آغاز کر رکھا ہے، جس کا مقصد ایک غیر جانبدار، آزاد اور انسانی خدمات فراہم کرنے والے ادارے کی نیک نامی کو داغدار کرنا ہے۔
بیان کے مطابق متعدد بین الاقوامی خبر رساں اداروں، میڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کو قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے ای میلز موصول ہوئی ہیں جن میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ فلسطینی سول ڈیفنس کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ معلومات کو مسترد کریں۔ ان جھوٹے پیغامات میں ترجمان پر بے بنیاد الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ایک ایسی تنظیم سے وابستہ ہے جو انسانی نہیں بلکہ سیاسی یا عسکری نوعیت کی ہے، اور اسے سنہ2005ء میں حماس سے جوڑنے کی سازش کی گئی ہے۔
فلسطینی سول ڈیفنس نے اس واضح موقف کا اعادہ کیا ہے کہ یہ ادارہ خالصتاً انسانی خدمت پر مامور ہے، اور اس کا کسی سیاسی یا تنظیمی وابستگی سے کوئی تعلق نہیں۔ یہ وہ اصول ہے جسے ادارہ مسلسل بین الاقوامی انسانی اداروں کے سامنے پیش کرتا رہا ہے۔
ادارے نے سخت لہجے میں قابض اسرائیلی فوج کی ان ناپاک کوششوں کی مذمت کی ہے جن کے ذریعے ترجمان اور پورے انسانی خدمات کے نظام کو سازش کے تحت جھوٹے الزامات کی بھینٹ چڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ انتہائی خطرناک رجحان ہے جس کے بھیانک نتائج کا اندیشہ ہے۔
سول ڈیفنس نے واضح کیا کہ ان کے ترجمان محمود بصل سنہ2008ء سے ادارے کے ساتھ وابستہ ہیں اور انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں انسانیت کے درد کو دنیا کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ ان کا مشن فلسطینی قوم پر قابض اسرائیل کی جانب سے مسلط کردہ ظلم، محاصرہ اور نسل کشی کی حقیقت دنیا تک پہنچانا ہے۔
بیان میں اس امر پر زور دیا گیا کہ قابض اسرائیلی فوج کی یہ منظم سازش صرف سچ کو دبانے اور مظلوم فلسطینیوں کی سسکیوں کو خاموش کرنے کی کوشش ہے، تاکہ دنیا کو قابض اسرائیل کے بھیانک جرائم دکھائی نہ دیں۔ یہ بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
فلسطینی سول ڈیفنس نے بین الاقوامی اداروں، خاص طور پر تنظیم برائے تحفظ شہری دفاع، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور آزادی صحافت کے علمبرداروں سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے کہ وہ اس گھناونے پروپیگنڈے کے خلاف آواز اٹھائیں۔ بیان کے آخر میں ایک بار پھر یاد دلایا گیا کہ فلسطینی سول ڈیفنس کسی جماعت یا ایجنڈے کے لیے نہیں بلکہ صرف اور صرف ان انسانوں کے لیے کام کر رہا ہے جو گزشتہ کئی مہینوں سے ایک منظم نسل کشی کا سامنا کر رہے ہیں۔