غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ میں قابض اسرائیل کی درندگی پر مبنی نسل کش جنگ اپنے 609ویں دن میں داخل ہو چکی ہے۔ یہ وہ خون آلود داستان ہے جو دنیا کی خاموشی، امریکہ کی پشت پناہی اور انسانیت کی بے حسی کے سائے میں مسلسل رقم ہو رہی ہے۔ بنجمن نیتن یاھو کی قیادت میں قابض اسرائیلی حکومت نے 81 روز قبل جنگ بندی معاہدے کو یکطرفہ طور پر مسترد کر کے غزہ پر نئی تباہی نازل کی، جس کا خمیازہ فلسطینی بچوں، عورتوں، بزرگوں اور عام شہریوں کو روزانہ بھگتنا پڑ رہا ہے۔
غزہ کے مختلف علاقوں میں قابض اسرائیل کی فوج نے درجنوں فضائی اور زمینی حملے کیے، جب کہ مارچ کے آغاز سے خوراک اور ضروری اشیائے زندگی کی مکمل ناکہ بندی نے قحط اور بھوک کا ایک ایسا ہولناک منظر پیش کر دیا ہے، جسے الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں۔
قابض اسرائیل کے آج صبح کے حملوں میں متعدد فلسطینی شہری شہید اور زخمی ہوئے۔ شمالی غزہ کے علاقے جبالیا البلد پر فضائی بمباری اور توپ خانے کے حملے میں 9 شہری شہید ہوئے، جب کہ متعدد افراد زخمی ہوئے۔
رفح شہر کے مغربی حصے میں امریکہ کی امدادی کمپنی کے مرکز کے قریب قابض فوج نے گولیاں برسا دیں، جس کے نتیجے میں 4 افراد شہید اور درجنوں زخمی ہو گئے۔
خان یونس کے جنوبی علاقے میں قابض اسرائیلی فوج نے بے گھر افراد کے خیموں کو نشانہ بنایا۔ فلسطینی سول ڈیفنس کی ٹیموں نے وہاں سے 3 شہداء کی لاشیں نکالیں اور 4 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔ شہداء کے نام درج ذیل ہیں:
1- ایاد محمود اسماعیل احمد
2- محمد علاء حسن ابو دقہ
3- بکر خلیل سلیمان ابو طیر
اسی علاقے عبسان کبیرہ میں ایک اور فلسطینی نوجوان، تمیم عبدالہادی مسلم قدیح، اسرائیلی بمباری کا نشانہ بن کر شہید ہو گیا۔
شمال مغربی خان یونس میں ایک معصوم بچہ، قابض فوج کی گولی کا شکار ہو کر اپنی جان کی بازی ہار گیا۔
خان یونس کے مغربی علاقوں، سطر الغربی، قیزان النجار اور ابو رشوان پر شدید فضائی اور زمینی حملے کیے گئے، جب کہ قابض اسرائیلی ٹینکوں کی دراندازی کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ فلسطینی مزاحمت کاروں نے بہادری سے ان حملوں کا مقابلہ کیا، جس پر قابض فوج نے دھویں کے گولے داغ کر اپنے زخمی فوجیوں کو نکالنے کی کوشش کی۔
رات گئے قابض اسرائیل کی فضائیہ نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس پر کئی بم گرائے، جس سے مزید تباہی پھیلی۔
غزہ شہر کے معمدانی ہسپتال کے صحافیوں کے خیمے پر کیے گئے حملے میں زخمی ہونے والے صحافی احمد قلجہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آج جام شہادت نوش کر گئے۔ یہ شہادت اس المیے کی ایک اور کڑی ہے، جس میں سچ بولنے والوں کی زبانیں بھی خاموش کرا دی جاتی ہیں۔
قابض اسرائیل کی توپ خانے نے آج جبالیا البلد کے مشرقی حصے کو بھی نشانہ بنایا۔ التفاح کے مشرقی علاقے، جبل الصورانی اور جبل الریس کے آس پاس کے گھروں پر بمباری سے آگ بھڑک اٹھی اور درجنوں مکانات راکھ کا ڈھیر بن گئے۔
آخر میں قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کے مشرقی علاقے التفاح میں واقع رہائشی عمارتوں کو مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بنا دیا، جس کے ساتھ کئی بے گناہ زندگیاں بھی مٹی تلے دفن ہو گئیں۔