غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کی وزارت داخلہ و قومی سلامتی نے قابض اسرائیلی دشمن کے اس اعتراف پر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے جس میں اس نے غزہ میں افراتفری پھیلانے، امدادی سامان لوٹنے اور جرائم کے لیے مقامی گروہوں کو منظم کرنے کی کوششوں کا انکشاف کیا ہے۔ وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ یہ اعتراف نہ صرف ایک سنگین سازش ہے بلکہ اس بات کا کھلا ثبوت ہے کہ قابض اسرائیل خود ہی غزہ کے اندر انتشار، بدامنی اور انسانی بحران پیدا کرنے کا ذمہ دار ہے۔
وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں کہا کہ قابض اسرائیلی ریاست گزشتہ بیس ماہ سے مسلسل غزہ میں درندگی، تباہی، اور پولیس و سکیورٹی اداروں کو نشانہ بنانے کے باوجود اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اب یہ دشمن اپنی ناکامی چھپانے کے لیے سستے ہتھکنڈوں، خفیہ ایجنٹوں اور غدار عناصر کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے، مگر وہ ان سازشوں میں بھی ذلیل و رسوا ہو گا۔
وزارت داخلہ نے پورے فلسطینی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے سکیورٹی اداروں، پولیس اور قومی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں تاکہ قابض اسرائیل کی ان گھناؤنی سازشوں کو مکمل طور پر ناکام بنایا جا سکے۔
بیان میں واضح کیا گیا کہ دشمن کے ساتھ ہاتھ ملانے والے عناصر نہ صرف غدار ہیں بلکہ وہ اپنے ضمیر، قوم اور ایمان کا سودا کر چکے ہیں۔ ان کے خلاف سخت ترین کارروائی جاری رہے گی اور ان کے لیے فلسطینی معاشرے میں کوئی جگہ نہیں۔
وزارت داخلہ نے عہد کیا کہ وہ اپنے فرض سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، چاہے اس راہ میں کتنی ہی قربانیاں کیوں نہ دینی پڑیں۔ قابض دشمن جس مقصد کو خود حاصل نہ کر سکا، وہ اپنے آلہ کاروں اور اجرتی غلاموں کے ذریعے بھی حاصل نہیں کر سکتا۔
یہ بیان ایک واضح پیغام ہے کہ فلسطینی قوم، چاہے وہ کسی بھی قبیلے، خاندان یا طبقے سے ہو، قابض اسرائیلی ریاست کی چالاکیوں اور شرارتوں کا مکمل ادراک رکھتی ہے اور اپنے اتحاد و غیرت سے ان سازشوں کو خاک میں ملا دے گی۔