Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل نے تین فلسطینی خاندانوں کو اپنے ہی گھروں کو مسمار کرنے پر مجبور کر دیا

القدس  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی حکام کی بےرحمانہ پالیسیوں اور ریاستی جبرکے تحت مقبوضہ بیت المقدس کے تین فلسطینی خاندانوں کو زبردستی اپنے ہاتھوں سے اپنے گھر گرانے پر مجبور کر دیا گیا۔ ان گھروں کو جنوبی بیت المقدس کے علاقے صور باھر اور وسطی شہر کے علاقے وادی الجوز میں مسمار کیا گیا۔

متاثرہ شہری اسامہ دباش نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ اسے قابض اسرائیلی بلدیہ کی جانب سے صرف دو ہفتے کا وقت دیا گیا تھا کہ یا تو خود گھر گرا دو یا پھر بھاری جرمانے اور طاقت کے ذریعے تباہی کا سامنا کرو۔ اسامہ دباش نے رنج اور دکھ کے ساتھ کہا کہ وہ گذشتہ 45 برس سے اس گھر میں رہائش پذیر تھا، اور صرف اس بنا پر اسے یہ قیامت خیز قدم اٹھانا پڑا کہ گھر کے ایک حصے کو مبینہ طور پر تعمیراتی اجازت نامہ حاصل نہیں تھا۔ اس گھر میں اسامہ کی 32 افراد پر مشتمل بڑی فیملی رہتی تھی۔

اسی طرح وادی الجوز کے رہائشی فراس ابو فرحہ کو بھی اپنا گھر اپنے ہاتھوں سے گرانا پڑا۔ اس گھر میں وہ اپنے پانچ اہلِ خانہ کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔ اب یہ سارا خاندان بے گھر ہو چکا ہے، ان کے سر سے چھت چھن گئی ہے اور ان کے لیے کوئی متبادل نہیں بچا۔

قابض اسرائیل کی یہ پالیسی محض گھروں کی مسماری نہیں بلکہ بیت المقدس کے اصل فلسطینی باشندوں کو شہر سے نکال باہر کرنے کی سازش کا حصہ ہے۔ صہیونی حکومت کی جانب سے مستقل طور پر فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے محروم کیا جا رہا ہے تاکہ شہر کو یہودی اکثریت میں بدلا جا سکے۔

رواں سال 2025ء کی پہلی سہ ماہی میں قابض اسرائیل کی جانب سے مجموعی طور پر 91 مسماری اور زمین ہتھیانے کی کارروائیاں کی گئیں، جن میں سے 26 واقعات میں فلسطینیوں کو مجبور کیا گیا کہ وہ اپنے گھر خود ہی گرا دیں تاکہ قابض بلدیہ کے بھاری جرمانوں اور انتقامی کارروائیوں سے بچ سکیں۔

قابض مشینری کی جانب سے 53 مرتبہ زبردستی گھروں کو مسمار کیا گیا، جبکہ 12 بار فلسطینی زمینوں اور سڑکوں کو ہدف بنایا گیا اور ان سب کارروائیوں کو غیرقانونی تعمیرات کا بہانہ بنا کر تباہی کا جائز ٹھہرایا گیا۔ اس دوران فلسطینیوں کو تعمیراتی اجازت نامے دینا تقریباً ناممکن بنا دیا گیا ہے، جس سے فلسطینیوں کے لیے اپنے ہی وطن میں چھت حاصل کرنا خواب بن چکا ہے۔

القدس گورنری کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق قابض اسرائیل نے شہر میں اب تک 53 مختلف قسم کی انسانی حقوق کی پامالیاں کی ہیں جن میں 19 گھروں کے انہدام کے نوٹس، 31 زمینوں پر زبردستی قبضے اور 3 گھروں کے خالی کرائے جانے کے احکامات شامل ہیں۔

یہ سب کچھ اس حقیقت کو چیخ چیخ کر بیان کر رہا ہے کہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے وجود کو مٹانے کی کھلی کوششیں کی جا رہی ہیں اور عالمی برادری کی خاموشی اس ظلم کی پشت پناہی بن چکی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan