Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کی قید سے رہائی پانے والے 10 فلسطینی غزہ میں اپنے خاندانوں سے جا ملے

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) قابض اسرائیلی فوج کی جیلوں سے قید و بند کی صعوبتیں جھیلنے کے بعد 10 فلسطینی اسیران پیر کی شام غزہ واپس آ گئے۔ رہائی پانے والے یہ مظلوم فلسطینی، دیر البلح کے “شہدائے اقصیٰ” ہسپتال میں پہنچے، جہاں ان کے خاندان ان کی جھلملاتی آنکھوں اور تھکے چہروں کو دیکھ کر آنسو ضبط نہ کر سکے۔

اسرائیلی جیلوں سے ان قیدیوں کو اچانک “کيسوفيم” گیٹ کے راستے رہا کیا گیا۔ اس بات کی تصدیق اسیران کے “دفتر برائے اطلاعات” نے ایک مختصر بیان میں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ رہائی بغیر کسی پیشگی اطلاع کے عمل میں آئی اور انہیں فوری طور پر دیر البلح کے مرکزی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی نے ایک بیان میں بتایا کہ انہوں نے ان قیدیوں کی رہائی کو آسان بنایا اور انہیں کَرَم ابو سالم کی گذرگاہ سے منتقل کر کے ہسپتال پہنچایا۔ ریڈ کراس کی ٹیموں نے رہائی پانے والے اسیران کو ان کے اہل خانہ سے جوڑنے اور ملاقات ممکن بنانے میں بھی مدد فراہم کی۔

رہائی پانے والے فلسطینیوں میں

رمزی عدنان حسنی صالح، عمر 48 سال، تعلق بیت لاہیا سے
اشرف یوسف موسیٰ المصری، عمر 46 سال، بیت لاہیا
صالح موسیٰ عبداللہ الحاج محمد، عمر 65 سال، رفح
احسان رفیق عبداللہ الرضیع، عمر 40 سال، بیت لاہیا
محمد عمر مصطفی عساف، عمر 29 سال، علاقے السلاطین
احمد محمد رمضان فیاض، عمر 23 سال، بنی سہیلہ
حمادہ عدنان فضل الزین، عمر 28 سال، بیت لاہیا
احمد سلیم، عمر 40 سال، غزہ
شامل ہیں

یہ وہ بیٹے ہیں جنہیں صہیونی جیلوں میں بے جرم و خطا قید رکھا گیا۔ ان کی رہائی لمحہ فخر بھی ہے اور لمحہ غم بھی، کیونکہ وہ ہزاروں دیگر اسیران کے سائے میں واپس آئے، جو اب بھی جیلوں کی تاریکی میں گمنامی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

قابض اسرائیل کی جانب سے اب بھی غزہ کے بے شمار شہریوں کو جبری طور پر لاپتہ رکھا گیا ہے۔ اسرائیلی جیل انتظامیہ کے مطابق 1846 فلسطینیوں کو “غیر قانونی جنگجو” قرار دے کر قید میں رکھا گیا ہے، جن میں ایک معلوم خاتون اسیرہ، “سہام ابو سالم” بھی شامل ہیں۔

جبکہ 7 اکتوبر کے بعد سے شروع ہونے والی قتل عام کی مہم کے دوران غزہ کے کم از کم 44 اسیران شہید ہو چکے ہیں۔ مجموعی طور پر 69 فلسطینی اسیران قابض اسرائیلی زندانوں میں جام شہادت نوش کر چکے ہیں، جن کی شناخت کی جا چکی ہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق کئی اسیران ابھی تک جبری گمشدگی کی اذیت ناک کیفیت میں ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan