Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

قابض اسرائیل کی طرف سے امداد کے بجائے غزہ کو ٹرکوں میں لاد کر کفن بھیجے:انسانی حقوق گروپ

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) انسانی حقوق کی تنظیم “یورومیڈیٹریرین ہیومن رائٹس واچ “کے سربراہ رامی عبدہ نے انکشاف کیا ہے کہ پیر کے روز غزہ میں داخل ہونے والی پانچ امدادی گاڑیوں میں سے دو ایسی تھیں جو کھانے پینے یا دوا کے بجائے کفن سے لدی ہوئی تھیں۔ یہ کفن ایک عرب ملک نے اقوام متحدہ کے ذریعے بھیجے، جو اس تلخ حقیقت کو عیاں کرتے ہیں کہ غزہ کے لوگوں کو زندہ رکھنے کے بجائے دفنانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

رامی عبدہ نے کہا کہ کفن کوئی انسانی امداد نہیں بلکہ اجتماعی موت کی پیشگی تیاری ہے۔ یہ غزہ کے بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کو خوراک پہنچانے کی نہیں، قبریں کھودنے کی مہم ہے۔

انہوں نے برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے حالیہ مشترکہ بیان کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان مغربی ممالک کی جانب سے قابض اسرائیل کی جنگی جرائم پر مذمت ان عرب ممالک کے مقابلے میں کہیں زیادہ سخت اور واضح ہے جنہوں نے برسوں سے فلسطینی عوام کی پشت پناہی کا دعویٰ کیا۔

عبدہ کا کہنا تھا کہ اس بیان نے عرب دنیا کی مایوس کن خاموشی اور مجرمانہ چشم پوشی کو برہنہ کر دیا ہے۔ جب مغرب کے 25 سے زائد ممالک ایک زبان ہو کر قابض اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے غزہ کو بھوکا مارنے کی نئی سازش کو مسترد کرتے ہیں، تو سوال یہ اٹھتا ہے کہ عرب ضمیر آخر کب جاگے گا؟

انہوں نے مزید بتایا کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کل قابض اسرائیل کے ساتھ شراکت داری معاہدہ معطل کرنے پر غور کریں گے۔ یہ وہ اقدام ہے جس سے قابض ریاست کو بین الاقوامی سطح پر تنہا کرنے کی مہم کو تقویت مل سکتی ہے۔

رامی عبدہ نے بتایا کہ یورومیڈ نے اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر حالیہ دنوں میں ایک بڑی مہم شروع کی ہے، جس کا مقصد غزہ تک غیر مشروط انسانی امداد کی فراہمی اور جاری نسل کشی کو روکنے کے لیے عالمی دباؤ بڑھانا ہے۔

قابض اسرائیل کی طرف سے غزہ پر مسلسل مسلط کردہ محاصرہ بدستور جاری ہے، جس نے کھانے، پینے، دواؤں اور دیگر بنیادی ضروریات کو عام شہریوں سے چھین لیا ہے۔ اس وقت غزہ قحط کے دہانے پر کھڑا ہے، جہاں درجنوں نہتے شہری بھوک سے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

امریکی پشت پناہی میں، قابض اسرائیلی فوج 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں جو ظلم و جور کا سلسلہ جاری ہے، اس کے نتیجے میں اب تک 1 لاکھ 72 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔ مزید یہ کہ 14 ہزار سے زائد افراد لاپتا ہیں، جن کا کوئی سراغ تک نہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan