Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Palestine

65 ہزار بچے غذائی قلت سے موت کے دہانے پر – غزہ میڈیا آفس

غزہ  (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے 24 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کے خلاف ایک منظم اور بھیانک جرم کا ارتکاب جاری ہے، جس کا مقصد اجتماعی قحط کے ذریعے شہری آبادی کو تباہ کرنا ہے۔ دفتر نے بتایا کہ انسانی ضروریات کی مکمل بندش اور محاصرے کی سخت پالیسی تمام بین الاقوامی قوانین، خاص طور پر جنیوا کنونشنز کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

دفتر نے جمعہ کو جاری کردہ اپنے بیان میں بتایا کہ گزشتہ 70 دنوں سے قابض اسرائیل نے غزہ کی تمام سرحدی گذرگاہیں مکمل طور پر بند کر رکھی ہیں، جس کے نتیجے میں تقریباً 39,000 امدادی ٹرک، ایندھن اور ادویات داخل ہونے سے روک دی گئی ہیں، حالانکہ انسانی اور طبی صورتحال انتہائی ابتر ہو چکی ہے، اور قتل عام کا سلسلہ بغیر کسی وقفے کے جاری ہے۔

بیان میں انکشاف کیا گیا کہ گذشتہ 40 دنوں سے غزہ کی تمام بیکریاں مکمل طور پر بند ہیں، جس کے نتیجے میں فلسطینی عوام اپنی بنیادی خوراک “روٹی” سے محروم ہو چکے ہیں۔ بھوک اور غذائی قلت میں شدید اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر بچے، مریض اور بزرگ سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ اب تک 65,000 سے زائد بچے غذائی قلت کے باعث موت کے دہانے پر ہیں، جو اسرائیلی پالیسی “تجويع” کے بھیانک نتائج کی عکاسی ہے۔

دفتر نے خبردار کیا کہ خوراک کی مکمل عدم دستیابی، طبی سہولیات کی مسلسل معطلی اور ادویات و ضروری طبی سامان کے ختم ہو جانے کی وجہ سے ہزاروں فلسطینی خاندان تیزی سے قحط کا شکار ہو رہے ہیں۔

دفتر نے اس مجرمانہ عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ قابض اسرائیل دانستہ طور پر بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، جو 1948 کی اقوام متحدہ کی “ایپارتھائیڈ اور نسل کشی روکنے کی کنونشن” کی شق نمبر 2 کے مطابق، نسل کشی کی واضح مثال ہے۔

دفتر نے اسرائیل اور اس کے فوجی و سیاسی سرپرستوں، خصوصاً امریکہ، برطانیہ، جرمنی اور فرانس کو ان جرائم اور ان کے تباہ کن نتائج کا مکمل قانونی و اخلاقی ذمہ دار قرار دیا ہے، جن سے لاکھوں فلسطینی شہری، بیمار، بزرگ اور معصوم بچے متاثر ہو رہے ہیں۔

حکومتی دفتر نے اقوام متحدہ، سلامتی کونسل اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فوراً اور غیر مشروط طور پر قابض اسرائیل کی طرف سے مسلط کردہ محاصرہ ختم کروائیں، امداد، خوراک، ایندھن اور ادویات کی فوری ترسیل کے لیے سرحدی راستے کھلوائیں اور اجتماعی بھوک کی پالیسی کو بند کرائیں۔

اس کے ساتھ ساتھ مطالبہ کیا گیا کہ عالمی آزاد تحقیقاتی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں تاکہ اسرائیل کی ان جنگی جرائم کی جامع دستاویزات مرتب کی جا سکیں اور ان کے مرتکبین کو بین الاقوامی عدالت میں پیش کیا جا سکے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ لازمی قانونی اقدامات کے ذریعے غزہ میں جاری نسل کشی اور جارحیت کا خاتمہ کرے۔

بیان کے آخر میں حکومت غزہ نے خبردار کیا کہ عالمی برادری کی خاموشی نہ صرف شریک جرم ہونے کے مترادف ہے بلکہ یہ قابض اسرائیل کو مزید جرائم پر آمادہ کر رہی ہے اور اسے سزا سے بچنے کی کھلی چھوٹ دے رہی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan