غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کے مظلوم عوام کے دفاع میں برسرپیکار القسام بریگیڈز نے ایک اور جرات مندانہ کارروائی کرتے ہوئے غزہ شہر کے مشرق میں قابض اسرائیلی فوج کے ایک سپاہی کو نشانہ بنا کر ہلاک کردیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کو موصول ہونے والے اعلامیے کے مطابق، القسام بریگیڈز نے اتوار کے روز اپنے بیان میں بتایا کہ ان کے مجاہدین نے الشجاعیہ کے مشرقی علاقے جبل المنطار میں قابض اسرائیلی فوج کے ایک سپاہی کو سنائپر سے نشانہ بنایا۔ اس کارروائی کے بعد موقع پر موجود قابض افواج پر دو بار مارٹر گولوں کی بارش کی گئی، جس سے دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچا۔
یہ کارروائی اس مسلسل جدوجہد کا تسلسل ہے جو القسام بریگیڈز سات اکتوبر سنہ2023ء سے جاری اسرائیلی درندگی کے جواب میں مختلف علاقوں میں بہادری سے انجام دے رہی ہے۔ ان کارروائیوں میں کمین گاہوں، بارودی دھماکوں اور مختلف محاذوں پر دشمن کے خلاف بھرپور مزاحمت شامل ہے۔
قابض اسرائیلی فوج کی اپنی سرکاری ویب سائٹ پر دی گئی معلومات کے مطابق، سات اکتوبر سنہ2023ء سے شروع ہونے والی اس نسل کش جنگ میں اب تک ان کے 866 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 5 ہزار 937 فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ ان اعداد و شمار میں وہ افسران اور سپاہی شامل ہیں جو غزہ، غرب اردن، لبنان اور قابض اسرائیل کے دیگر علاقوں میں مارے یا زخمی ہوئے۔
تاہم فلسطینی مزاحمتی گروہوں کا مؤقف ہے کہ قابض اسرائیلی فوج اپنی اصل ہلاکتوں کی تعداد چھپا رہی ہے۔ متعدد مواقع پر فلسطینی فصائل کی جانب سے جاری کردہ بیانات میں دشمن پر کامیاب حملوں اور کمین گاہوں کی اطلاع دی گئی ہے، جن سے کئی قابض اہلکار مارے گئے یا زخمی ہوئے، لیکن اسرائیلی حکام مسلسل ان ہلاکتوں کو چھپاتے آ رہے ہیں۔
فلسطینی مزاحمت جاری ہے، اور اہل غزہ اپنے خون سے آزادی کی داستان رقم کر رہے ہیں، جبکہ دنیا اب بھی اس انسانی المیے پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔