طولکرم (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیلی فوج نے جمعرات کے روز شمالی غرب اردن کے شہر طولکرم پر مکمل محاصرہ مسلط کر دیا اور شہریوں کے خلاف بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور فیلڈ تفتیش کی کارروائیاں کیں جن میں درجنوں فلسطینیوں کو نشانہ بنایا گیا۔
یہ کارروائیاں اس وقت ہوئیں جب طولکرم میں ایک صیہونی فوجی گاڑی پر نصب شدہ بم پھٹنے سے دو قابض فوجی زخمی ہوگئے۔
قابض اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق “دو فوجی معمولی زخمی ہوئے جب ’بانتھر‘ نامی فوجی گاڑی طولکرم کے علاقے میں عبور کے دوران دھماکے کی زد میں آئی جو خطِ تماس کے قریب نتسنی دروازے کے مقام پر پیش آیا۔”
قابض اسرائیلی فوجی ریڈیو نے بتایا کہ واقعے کے بعد طولکرم شہر کے گرد مکمل گھیراؤ مسلط کر دیا گیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے شہر کے جنوبی اور مشرقی داخلی راستوں پر لوہے کے دروازے بند کر دیے اور وہاں سے گاڑیوں کی آمدورفت روک دی۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ صیہونی فوجی اہلکاروں نے وسط شہر میں دکانوں اور کیفے پر دھاوا بولا اور وہاں موجود ہر شہری کو گرفتار کر لیا، چاہے وہ دکان پر ہو یا اپنی گاڑی میں۔ پھر ان سب کو طویل قطاروں کی صورت میں پیدل خضوری فوجی چوکی کی طرف لے جایا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ قابض فوج نے شہر میں مزید بکتر بند گاڑیاں اور ایک بلڈوزر تعینات کیا جبکہ دکانوں پر دھاوا بولنے کے بعد متعدد مقامات سے سی سی ٹی وی کیمروں کی ریکارڈنگ بھی ضبط کر لی۔
یاد رہے کہ القسام بریگیڈز نے اعلان کیا تھا کہ اس نے سرايا القدس کے ساتھ مشترکہ کارروائی میں قابض فوج کی ایک گاڑی کو نتسنی عوز فوجی چوکی کے قریب شدید دھماکہ خیز بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا۔