اسرائیل کی سالم فوجی عدالت نے جنین کے جنوب میں واقع قصبے جبع سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن اسلام ابو عون کو انتظامی حراست میں منتقل کرنے کا فیصلہ جاری کیا۔
انسانی حقوق کے ذرائع کے مطابق قابض عدالت نے کارکن ابو عون کے خلاف 4 ماہ کے لیے انتظامی حراست کا حکم جاری کیا۔
قابض فوج نے ابو عون کو 23 فروری کو جبع قصبے میں ان کے گھر پر چھاپہ مارنے اور تلاشی لینے کے بعد گرفتار کیا۔
قابض حکام نے گذشتہ اکتوبر میں سرگرم کارکن ابو عون کو چھ ماہ تک جاری رہنے والی انتظامی حراست کے بعد رہا کیا۔ ان کے والد نزیہ ابو عون اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے ایک رہ نما ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ “ابو عون” ایک سرگرم کارکن اور سیاسی تجزیہ نگار ہیں۔ وہ جبع شہر کے رہنے والے ہیں اور انہوں نے کئی سال قید میں گزارے، جن میں سے زیادہ تر انتظامی حراست میں گذرے۔