ایجنسیاں (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے اہلکار جوزپ بوریل نے 2024ء کے دوران اسرائیلی طرز عمل کو روکنے اور غزہ کی پٹی میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کو روکنے میں یونین کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔
بوریل نے پیر کو صحافیوں کو ایک بیان میں واضح کیا کہ مشرق وسطیٰ میں تنازعات اور روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ سال 2024 کے دوران سب سے نمایاں واقعات میں شامل تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “ہم شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے، غزہ میں انسانی صورت حال کے تباہی، مغربی کنارے میں کشیدگی میں اضافے اور فلسطینی اتھارٹی کو تباہی کے دہانے پر پہنچنے سے روکنے میں ناکام رہے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “اس بے عملی نے رائے عامہ میں یہ تاثر پیدا کیا کہ یورپی یونین دوہرے معیار کی پالیسی پر عمل پیرا ہے”۔
غزہ کی پٹی پر “اسرائیل” کی طرف سے نسل کشی کی جنگ مسلسل 416 ویں روز بھی جاری ہے کیونکہ پوری پٹی میں شہریوں کے خلاف قتل عام ہو رہا ہے۔
شمالی غزہ میں 50ویں روز بھی قابض اسرائیلی فوج ظالمانہ محاصرہ جاری رکھے ہوئے ہے، عام شہریوں کی نسل کشی اور جبری نقل مکانی کی کوششیں جاری ہیں، جبکہ ان کے خلاف مزید قتل عام اور جرائم کا ارتکاب کیا جا رہا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ سات اکتوبر 2023ء سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی جارحیت اور نسل کشی کے جاری جرائم کے نتیجے میں 44,235 شہداء کے علاوہ 104,638 افراد مختلف زخمی ہوئے ہیں۔