اسلام آبا (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) پاکستان کی حکومت نے جنگ سے تباہ حال غزہ کی امداد روکے جانے کے اسرائیلی ریاست کے غیرانسانی اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے غزہ کے لیے امداد کا عمل فوری بحال کرنے اور غزہ کی تمام بند کراسنگ کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
حکومتِ پاکستان نے ایک پریس بیان میں اسرائیل کی جانب سے رمضان المبارک کے دوران غزہ میں اہم انسانی امداد کی ترسیل روکنے کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ’یہ حالیہ اقدام اسرائیل کی جانب سے فلسطینی عوام کو درکار ضروری امداد کی منظم بندش کا حصہ ہے۔
’قابض طاقت کے اس عمل سے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہوتی ہے اور یہ سیز فائر معاہدے کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے‘۔
بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ تک بلا رکاوٹ انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنائے اور ’لاکھوں شہریوں کے لیے امداد کی بندش کے ذریعے اجتماعی سزا دینے پر اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے‘۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ’ہم اس بات کا بھی اعادہ کرتے ہیں کہ سیز فائر معاہدے پر مکمل عمل درآمد کیا جائے اور دو ریاستی حل کے لیے سیاسی عمل کی بحالی کو یقینی بنایا جائے، تاکہ ایک قابلِ عمل اور خودمختار ریاستِ فلسطین قائم ہو، جو 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مشتمل ہو اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو‘۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انسانی امدادی تنظیموں نے پیر کو خبردار کیا کہ غزہ میں خوراک، اور ادویات کا ذخیرہ محدود ہے اور اسرائیل کی جانب سے امدادی سامان کی ترسیل معطل ہونے کے بعد ضرورت مند فلسطینیوں کی مشکلات بڑھ رہی ہیں۔
قابض اسرائیل نے اتوار کو امدادی ٹرکوں کی غزہ میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی۔
غزہ میں موجود اقوامِ متحدہ کے ایک اہلکار نے رائیٹرز کو بتایا ’جو امداد گذشتہ چند ہفتوں میں آئی تھی وہ زیادہ تر تقسیم ہو چکی ہے. اب ہم پہلے ہی قیمتوں میں اضافہ دیکھ رہے ہیں‘۔
طبی امدادی تنظیم میڈیسنز سانس فرنٹیئرز (ایم ایس ایف) نے خبردار کیا کہ امداد کی معطلی سے 20 لاکھ فلسطینیوں پر مزید دباؤ بڑھے گا، جو پہلے ہی 16 ماہ کی جارحیت کے بعد بنیادی اشیائے ضروریہ کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔
مصر میں موجود اس کے پانچ گودام، جو خوراک، پانی اور ادویات کا ذخیرہ رکھتے ہیں اس وقت 50 فیصد صلاحیت پر کام کر رہے ہیں اور امدادی سامان کی معیاد چیک کی جا رہی ہے۔
آئی ایف آر سی کے مصر میں آپریشن کوآرڈینیٹر یورگن ہوگل نے روئٹرز کو بتایاکہ ’فی الحال ہمارے پاس گوداموں میں ذخیرہ کرنے کی جگہ موجود ہے، لیکن ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ یہ کتنے دن برقرار رہے گی‘۔
میڈیسنز سانس فرنٹیئرز کے مصر اور اردن میں 14 امدادی ٹرک تیار کھڑے ہیں، جن میں زیادہ تر طبی سامان ہے، جو غزہ میں بھیجے جانے کے منتظر ہیں۔