قاہرہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) عرب لیگ نے فلسطینی شہریوں کو مصر اور اردن منتقل کرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں کو فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنےکےبجائے آزاد فلسطینی ریاست کے لیے کام کرنا چاہیے۔
عرب لیگ نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرنے کی کوششیں ناقابل قبول اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ فلسطینیوں کا منصفانہ کاز زمین اور لوگوں کا ایک سبب ہے۔
عرب لیگ نے ایک بیان میں کہا کہ فلسطینیوں کو بے گھر کرنے، فلسطینی علاقوں کے اسرائیل سے الحاق یا آبادکاری کی توسیع کے ذریعے فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بے گھر کرنے کی کوششیں ماضی میں ناکام ثابت ہوئی ہیں.مسترد قرار دی گئی ہیں اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی تصور کی گئی ہیں کیونکہ جبری نقل مکانی اور لوگوں کی ان کی سرزمین سے بے دخلی کو نسلی تطہیر ہی کہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ مرحلے میں جنگ بندی کو مستحکم کرنے اور اس کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ہر ملک سے مسلسل کام کی ضرورت ہے۔ غزہ کی تعمیر نو کو فوری طور پر شروع کرنے اور اس کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے جو پندرہ ماہ کی مسلسل وحشیانہ جنگ کا شکار ہوئے ان کی مدد کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مصر اور اردن کو فلسطینیوں کو قبول کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں نے اردنی فرمانروا سے بات کی ہے اور اب مصری حکومت سے بھی بات کروں گا۔
مصر اور اردن نے امریکی صدر کے بیان کو ناپسندیدہ قرار دے کر اسے مسترد کردیا ہے۔