صنعاء (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) یمنی مزاحمتی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام اور ان کی مزاحمت کو حاصل ہونے والی فتح ایک عظیم تاریخی فتح ہے جو کہ غزہ کے عوام کی ثابت قدمی اور اسرائیلی جارحیت کے 471 دنوں سے جاری جارحیت میں استقامت کا ثمر ہے۔
پیر کے روز نشر ہونے والی ایک ٹیلی ویژن تقریر میں عبدالملک الحوثی نے فلسطینی عوام کو اپنے تمام دھڑوں اور ملک کے اندر اور باہر، غزہ کی پٹی میں مزاحمت کی شروعات، القسام بریگیڈز ک، القدس بریگیڈز، اور دیگر دھڑوں کوجارحیت کے خلاف مزاحمت اور مقابلہ کرنےپر مبارک باد پیش کی۔
تحریک انصار اللہ کے رہ نما نے کہا کہ مغربی ممالک کی حمایت یافتہ اسرائیلی جنگی مشین کا سامنا کرنے والی مزاحمت کی سادہ صلاحیتوں کی روشنی میں عظیم نتائج اور قابض دشمن پر عظیم فتح کے حصول کے لیے فلسطینی دھڑوں کے درمیان تعاون بہت اہمیت کا حامل ہے۔
الحوثی نے وضاحت کی کہ جب کہ قابض اسرائیل نے غزہ میں اپنی جنگ میں امریکی اور برطانوی مالی اور فوجی مدد کو متحرک کیا تھا، اس سے اسے کسی بھی مزاحمتی سرگرمی کو تباہ کرنے اور مزاحمت کو ختم کرنے میں مدد ملے گی، لیکن وہ ایسا کرنے میں بری طرح ناکام رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ عظیم قربانیوں اور قائدین شہید قائد اسماعیل ہنیہ، صالح العاروری، یحییٰ سنوار اور فیلڈ قائدین کی شہادت کے باوجود مزاحمت ثابت قدم ہے۔