کویت (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) خلیجی ریاست کویت نے بین الاقوامی عدالت انصاف میں ایک تحریری درخواست جمع کرائی ہے کہ وہ فلسطینیوں کو رسد کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے قابض اسرائیل کے عزم کے بارے میں مشاورتی رائے جاری کرے۔
کویت کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “ریاست کویت نے جس کی نمائندگی وزارت خارجہ اور دی ہیگ میں اس کے سفارتی مشن نے کی ہے نے جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد نمبر 79/232کے مطابق مشاورتی رائے سے متعلق ایک تحریری درخواست جمع کرائی جس میں بین الاقوامی عدالت انصاف سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ، دیگر بین الاقوامی تنظیموں اور تیسرے ممالک کی موجودگی اور سرگرمیوں کے حوالے سے قابض طاقت کے طور پر اسرائیلی ذمہ داریوں کے بارے میں مشاورتی رائے جاری کرنے کو کہا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ عالمی عدالت فلسطینیوں کی بقا کے لیے بلا روک ٹوک امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے، فلسطینی شہری آبادی کی بنیادی سہولیات اور فلسطینی شہریوں کی ترقی کے ساتھ اتھ ان کے حق خود ارادیت کے لیے کوششیں تیز کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
کویتی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ “ریاست کویت کی درخواست میں قابض اسرائیل کی طرف سے اقوام متحدہ کے چارٹر اور اقوام متحدہ کے استحقاق اور استثنیٰ کے کنونشن کی خلاف ورزی ظاہر ہوتی ہے۔ اس بات کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ آیا صہیونی ریاست ایک قابض طاقت کے طور پر فلسطینیوں کی بنیادی ضروریات کا اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کا کس حد تک خیال رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس درخواست میں “قابض اسرائیل کو بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی پابندی کرنے اور غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی جارحیت کو روکنے کی ضرورت کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
انہوں نے “فلسطینی کاز کی حمایت میں ریاست کویت کے اصولی اور پختہ موقف اور فلسطینی عوام کو ان کے تمام جائز حقوق کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے تمام بین الاقوامی کوششیں تیز کرنے پر زور دیا۔