اسرائیلی پارلیمان نے ایک قانون منظور کیا ہے جس کے مطابق مغربی کنارے یا غزہ سے تعلق رکھنے والے شادی شدہ فلسطینیوں کو شہریت یا رہائش حاصل کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
یہ قانون جمعرات کو 15 کے مقابلے میں 45 آرا سے منظور کیا گیا اور سرِ دست عبوری قانون کے طور پر لاگو کر دیا گیا ہے۔
اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ قانون سیکورٹی وجوہات کی بنایا گیا ہے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ قانون نسل پرستانہ بنیادوں پر منظور کیا گیا ہے تاکہ مغربی کنارے یا غزہ سے تعلق رکھنے والے فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کیا جائے اور یہودیوں کی تعداد میں اضافہ جاری رہ سکے۔