رام اللہ – (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) انتظامی قیدی عمر صادق کمیل (عمر 50 سال) جن کا تعلق جنین گورنری کے قصبے قباطیہ سے ہے نے انتظامی حراست کے خلاف مسلسل 18ویں روز بھی کھلے عام بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہے۔
کلب برائے امور اسیران نے کل اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ کمیل کو گذشتہ مارچ سے حراست میں لیا گیا ہے اور اس کے خلاف 6 ماہ کی انتظامی حراست کا حکم جاری کیا گیا ہے۔
اس سال کے دوران زیر حراست کمیل نے گذشتہ مئی میں شیخ خضر عدنان کی شہادت کے بعد اپنے خلاف کیے گئے جرم سے انکار اور طبی غفلت (سست قتل) کے جرم کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کی جو کئی دنوں تک جاری رہی۔
قابل ذکر ہے کہ زیر حراست کمیل شہید محمود کمیل کے والد ہیں جو دسمبر 2020 میں مقبوضہ بیت المقدس میں جام شہادت نوش کر گئے تھے۔
اسیران کلب نے تصدیق کی کہ قابض حکام انتظامی حراست کے جرم کے دائرے کو بڑھا رہے ہیں، جس میں خواتین اور بچوں سمیت تمام گروہوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نےقابض ریاست کے عدالتی نظام سے نمٹنے کے معاملے کا ازسرنو جائزہ لینے کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر انتظامی حراست کے معاملے میں کیونکہ اس وقت تقریباً 60 فلسطینی قیدیوں نےقابض ریاست کی عدالتوں کا بائیکاٹ جاری رکھا ہوا ہے۔