جدہ / نیویارک ۔ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن )اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی خواتین کے ساتھ توہین آمیز سلوک اور خواتین کو ہراساں کیے جانے کے واقعے پر عالمی سطح پر مذمت جاری ہے۔
اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم [او آئی سی] سمیت عالمی سطح پر فلسطینی خواتین کے ساتھ توہین آمیز سلوک کی مذمت کی جائے گی۔
اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نےایک بیان میں کہا کہ ہم تشدد اور ہراسانی کی ہر طرح کی شکلوں کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی خواتین کی ہراسانی کے واقعے کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ اس واقعے کی تحقیقات ہونی چاہیےاور قصور وار فوجیوں کو اس کی سزا ملنی چاہیے۔
ادھر اسلامی تعاون تنظیم [و آئی سی] نے اسرائیلی قابض فوج کی جانب سے فلسطینی خواتین کو ہراساں کرنے کے مجرمانہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل معافی اقدام قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی میڈیا میں چھپنے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ جولائی میں اسرائیلی فوج نے غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران گھر میں موجود فلسطینی خواتین کو برہنہ ہونے پرمجبور کیا تھا۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی خواتین کے ساتھ اس مجرمانہ برتاؤ کی شدید مذمت کرتے ہوئے او آئی سی نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کا فلسطینی خواتین کو ہراساں کرنے کا واقعہ بین الاقوامی قوانین اور عالمی انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہے۔
’او آئی سی‘ نے عالمی برادری اور عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کے مظالم کا نوٹس لیں اور فلسطینی خواتین کے ساتھ ہونے والے ہراسانی کے واقعے کی تحقیقات کراتے ہوئے مجرموں کے خلاف مقدمہ چلائیں۔
اسرائیل میں انسانی حقوق کی تنظیم B’Tselem کی جانب سے کی گئی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ گذشتہ جولائی میں دو مسلح اسرائیلی فوجیوں نے گشت کے دوران حملہ آور کتوں کے ساتھ الخلیل میں ایک خاندان کی 5 فلسطینی خواتین کو الگ الگ کرکے مکمل طور پر برہنہ ہو کر تلاشی لینے پر مجبور کیا تھا۔
خواتین کے بیانات کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے دھمکی دی کہ اگر وہ حکم نہ مانیں تو ان پر کتے چھوڑ دیں گے، گزشتہ جولائی کی دسویں تاریخ کو آدھی رات کے بعد، ایک مشن پر، جس میں تقریباً 50 فوجیوں نے حصہ لیا۔