طولکرم (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم کے قصبے قفین کے ایک گھر میں گھنٹوں محصور رہنے اور جھڑپوں میں مصروف رہنے کے بعد ایک مزاحمت کار شہید ہوگیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ مزاحمتی کارکن احمد عمارنہ قابض فوج کی گولیوں فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہوگیا۔ قابض فوج نے عمارنہ کو قفین قصبے میں ایک مکان کا محاصرہ کا محاصرہ کرنے کے بعد گرفتار کرنے کی کوشش کی تاہم فلسطینی مزاحمت کار نے دشمن کے سامنے ہتھیار پھینکنے سے انکار کردیا اور لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔
مزاحمتی کارکنوں اور قابض فوج کے درمیان قفین قصبے میں ایک مکان کا محاصرہ کرنے کے بعد پرتشدد جھڑپیں شروع ہوئیں۔
قابض اسرائیلی فوج نے متعدد فوجی گاڑیوں کے ساتھ قصبے قفین پر دھاوا بولا اور جبل عمارنہ کے علاقے اور شمالی محلے کی طرف پیش قدمی کرتے ہوئےشہریوں کےگھروں کی چھتوں پر چڑھ کر پوزیشنیں سنھبال لیں۔ قابض فورسز نے محلے کے ایک مکان کو گھیرے میں لے لیا اس پر گولیوں اور اینرگا کے گولوں کی شدید فائرنگ کی۔ اس دوران ایک جاسوس طیارہ علاقے میں کم اونچائی پر مسلسل پرواز کرتا رہا۔