اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے زور دے کر کہا ہے کہ فلسطین میں قابض ریاست کے بڑھتے ہوئے جرائم سے ہمارےعوام کے حوصلے پست نہیں ہوں گے بلکہ فلسطینی قوم میں مزاحمت کی طرف رحجان میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ فلسطینی قوم نے ملک کے ایک ایک چپے کی آزادی کا عزم کررکھا ہے۔ حماس وطن کی آزادی کے لیے مسلح جہاد اس وقت تک جاری رکھے گی جب تک وطن کا ایک ایک چپہ آزاد نہیں ہوجاتا۔
حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی آزادی مسجد اقصیٰ اور مقبوضہ بیت المقدس کی آزادی کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی۔
ایک پریس بیان میں حماس نے باور کرایا کہ فلسطینی عوام اپنے شہداء کے خون کے ساتھ وفاداری کرتے ہوئے ان کا مشن جاری رکھیں گے۔
حماس کل جمعہ کے روز غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں یہودی آباد کاروں کے حملے میں شہید ہونے والے 28 سالہ علاء خلیل قیسیہ کی شہادت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہید کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ تعزیتی بیان میں حماس نے کہا کہ شہداء کا خون جلد رنگ لائے گا اور دشمن کو فلسطین کی سرزمین خالی کرنا ہوگی۔
قیسیہ کو کل جمعہ کی صبح شدید زخمی حالت میں اسپتال لایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ قیسیہ کو یہودی آباد کاروں نے گولی مار کر شدید زخمی کردیا تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ نوجوان نے الخلیل کے جنوب میں شہریوں کی زمینوں پر بنی تانا عمرم بستی میں ایک عبادت گاہ میں چاقو سے حملہ کرنے کی کوشش کی۔
الخلیل گورنری میں 22 اسرائیلی بستیاں ہیں، جن میں 15 بستی چوکیاں اور 4 صنعتی بستیاں ہیں۔ان بستیوں میں تقریباً 21,000 آباد کار رہتے ہیں۔