کراچی (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سرپرست رہنماؤں بشمول جماعت اسلامی کے نائب امیر مسلم پرویز، سابق رکن سندھ اسمبلی محفوظ یار خان، میجر(ر) قمر عباس، مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صدر علامہ باقر زیدی، جمعیت علماء پاکستان کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی، پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما پیرزادہ ازہر علی ہمدانی، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما یونس بونیری، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما صاحبزادہ ثاقب نوشاہی،کشمیری رہنما بشیر سدوزئی،خاتون رہنما عرم بٹ اور فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صابر ابو مریم نے اپنے مشترکہ بیان میں جولائی میں فرانس کے شہر پیرس میں شروع ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کے کھلاڑیوں پر پابندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت اسرائیل گزشتہ نو ماہ سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔ عالمی برادری اگر انسانی حقوق کا تحفظ چاہتی ہے تو پھر ظالم کو سزا دینا ہو گی۔ انکاکہنا تھا کہ یہ عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ کھیلوں کے عالمی مقابلہ اولمپکس 2024میں غاصب اسرائیل پر مکمل پابندی عائد کریں۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں نے پاکستان کے قومی کھلاڑیوں سے بھی اپیل کی ہے کہ اولمپکس کے مقابلوں میں کسی بھی کھیل میں غاصب اسرائیلی حکومت کے کھلاڑیوں کے سامنے کھیلنے سے انکار کر دیں کیونکہ پاکستان غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا تاہم قائد اعظم محمد علی جناح کی فکر پر قائم رہتے ہوئے کسی بھی ایسے مقابلہ میں شرکت نہ کی جائے جہاں غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کے کھلاڑی مقابلہ پر ہوں۔
فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے رہنماؤں کاکہنا تھا کہ ملک بھر میں اولمپکس مقابلوں میں اسرائیل کا بائیکاٹ اور اسرائیل پر پابندی عائد کرنے کے لئے آگہی مہم چلائی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ نو ماہ سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔ غاصب اسرائیل نے پچاس ہزار سے زائد معصوم انسانوں کو قتل کیا ہے۔ پندرہ ہزار سے زائد معصوم بچے اور سات ہزار سے زائد خواتین کو قتل کیا گیا ہے۔غزہ کو ملبہ کا ڈھیر بنا دیا گیا، اسپتالوں اور گھروں کو تباہ و برباد کیا گیا ہے