مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) مسجد اقصیٰ کے مبلغ الشیخ عکرمہ صبری نے زوردے کر کہا ہے سال 2024ء فلسطینی قوم اور ان کے اسلامی مقدسات کے خلاف قابض اسرائیلی جارحیت اور ان کے حقوق کی پامالیوں کا بدترین سال گذرا ہے۔
الشیخ صبری نے ایک پریس بیان میں کہاک: “گذشتہ ایک سال کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے بے گناہوں اور مقدس مقامات کو نشانہ بنایا۔ خاص طور پر مبارک مسجد اقصیٰ کے تقدس کو بار بار پامال کیا گیا‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ان تمام جرائم کے باوجود ہمارے لوگ ثابت قدم ہیں۔ اپنے اصولوں اور موقف پر عمل پیرا ہیں۔ ان کا بھروسہ صرف اللہ پر ہے‘‘۔
انہوں نے وضاحت کی کہ پچھلا سال بہت سے پے در پے واقعات کے ساتھ سخت اور تکلیف دہ تھا۔ خاص طور پر یروشلم شہر اور مسجد اقصیٰ کے حوالے سے یہ ایک تباہ کن سال گذرا۔ مسجد اقصیٰ پر یہودی وزراءسمیت ارکان کنیسٹ کے دھاووں میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ “یہ اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ مسجد الاقصیٰ کےخلاف مکروہ صہیونی عزائم صرف انتہا پسند یہودی گروہوں تک محدود نہیں ہیں۔ مسجد اقصیٰ کے خلاف صہیونیوں کے سیاسی اور مذہبی عزائم پوری دنیا کے سامنے آشکار ہیں۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ اسلامک اتھارٹی نے حال ہی میں الاقصیٰ کی اہمیت اور اس مسجد سے مسلمانوں کے تعلق کی وسعت پر زور دینے کے لیے “الاقصی، تاریخ اور تہذیب” کے عنوان سے ایک علمی کانفرنس کا انعقاد کیا۔
الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ “مسلمانوں پر مسجد اقصیٰ کے حوالے سے دو طرح کے فرائض۔ وہ رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت کے پابند ہیں۔آپ نے فرمایا کہ تین مساجد میں عبادت کا قصد کرو۔ جو لوگ ان تین مساجد کا قصد کرتے وہیں رسول اللہ کے فرمان پر عمل کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ “جہاں تک فلسطین سے باہر مسلمانوں کا تعلق ہے، ان پر قابض حکام کے خلاف سفارتی، سرکاری اور سیاسی تحریک چلانے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے تاکہ وہ مسجد اقصیٰ کے خلاف جاری صہیونی حملوں اور خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں۔