بیروت (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ جماعت کا موقف ایک قومی مفاہمتی حکومت کی تشکیل پر زوردینے پر مبنی ہے۔ اس وقت ایک ایسی حکومت کی تشکیل کی ضرورت ہےجو فلسطینیوں کے معاملات کو سنبھالے اور درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرے۔ یہ آپشن موجودہ چیلنجوں کے مقابلے میں صفوں کو متحد کرنے کی ترجیح کی نمائندگی کرتا ہے۔ لیکن اسے ابھی تک منظوری نہیں ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مؤقف واضح ہے۔ ہمارا اصولی مطالبہ ہے کہ قومی اتفاق رائے والی حکومت تشکیل دی جائے۔
حمدان نے مزید کہا کہ حمدان نے تحریک فتح کے ساتھ قاہرہ میں ہونے والی ملاقات میں غزہ کی پٹی کے امور کو منظم کرنے کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل کے لیےمعاہدے پر پہنچنے کا اعلان کیا تھا لیکن ان انتظامات کو مکمل کرنے کے لیے جو ملاقاتیں ہونی تھیں وہ یحییٰ السنوار کی شہادت کے بعد زمینی پیشرفت کی وجہ سے ملتوی ہو گئیں۔
ایک اور تناظر میں انہوں نے وضاحت کی کہ قابض اسرائیل جو مقاصد جنگ میں حاصل نہیں کرسکا وہ مذاکرات کے ذریعے وہ حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ قابض ریاست کا مقصد مزاحمتی قیدیوں کو دباؤ کے ذریعے بازیاب کرانا ہے جب کہ حماس مزاحمتی ہتھیاروں کا جھنڈا بلند کرکے قیدیوں کو ایک باوقار ڈیل کے ذریعے رہا کرنا چاہت چاہتی ہے۔