غزہ (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسلامی تعاون کی تنظیم ’او آئی سی‘ نے اتوار کی شام مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کی طرف سے “روز مرہ کے جرائم اور منظم دہشت گردی میں اضافے” کی مذمت کی اور فلسطینی عوام کے لیے “بین الاقوامی تحفظ” کا مطالبہ کیا۔
یہ بات مقبوضہ مشرقی یروشلم سمیت مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور ان کی املاک پر اسرائیلی فوج اور آباد کاروں کے مسلسل حملوں کی روشنی میں 57 ممالک پر مشتمل تنظیم کے ایک بیان میں سامنے آئی ہے۔
او آئی سی نے کہا کہ وہ اسرائیلی قابض افواج کے تحفظ میں انتہا پسند آباد کاروں کے گروہوں کی طرف سے روزانہ کی بنیاد پر فلسطینیوں کےخلاف جرائم میں اضافے اور منظم دہشت گردی کی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یہ جرائم “فلسطینی شہریوں پر اندھا دھند فائرنگ، املاک کو تباہ کرنے، مغربی کنارے کے کئی دیہاتوں میں گھروں، گاڑیوں اور زرعی زمینوں کو جلانے کے ذریعے” ہو رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا کہ یہ جرائم “درجنوں شہریوں کی شہادت اور زخمی ہونے کا باعث بن رہے ہیں اور یہ فلسطینی عوام کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی توسیع اور بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں”۔
فلسطینی دیوار اور تصفیہ مزاحمتی اتھارٹی کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق آباد کاروں نے 2024 کی پہلی سہ ماہی کے دوران مغربی کنارے میں فلسطینیوں اور ان کی املاک کے خلاف 546 حملے کیے، جن میں 156 گاڑیوں کو تباہ یا جلا کر راکھ کردیا گیا۔