نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) غزہ کی پٹی پرقابض اسرائیل کی جانب سے نسل کشی کی جنگ جاری رکھنے اور غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیلی قابض حکام کی جانب سے نسل کشی کے جرائم کے خلاف ہزاروں کارکنوں نے امریکہ کے شہر نیویارک میں مظاہرہ کیا۔
انسانی حقوق کارکنوں نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں خریداری کے مصروف ترین دنوں میں سے ایک کے دوران مشہور “ٹائم اسکوائر” میں اپنے احتجاجی پیغامات فیصلہ سازوں تک پہنچانے کے لیے جلوس نکالا۔ انہوں نے غزہ میں جاری صہیونی جارحیت کو روکنے کی ضرورت کا فائدہ اٹھایا۔ غزہ میں، اور امریکی انتظامیہ سے جاری نسل کشی کی جنگ کی مالی امداد بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب پنک فلائیڈ میوزیکل گروپ کے بانی امریکی فنکار راجر واٹرس نے امریکہ اور اسرائیل پر غزہ کی پٹی کے مکینوں کی نسل کشی کا الزام عائد کرتے ہوئے اسرائیل سے جاری فوجی مدد کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔
واٹرس نے میڈیا بیانات میں کہا کہ “دنیا بھر میں دل و دماغ رکھنے والا ہر فرد اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف جو نسل کشی کی جا رہی ہے وہ غلط ہے”۔
امریکی آرٹسٹ نے کہا کہ “پورے لوگوں کو تباہ نہیں کیا جا سکتا، غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ نسل کشی ہے۔ اسے روکنے کی ضرورت ہے۔ اس جارحیت نے غزہ کی پٹی میں بے گناہ لوگوں کی جانیں لے لی ہیں۔