نیو یارک (مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن) امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت “غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم اور نسلی تطہیر کا ارتکاب کر رہی ہے۔ وہ فلسطینیوں کو بھوکا مار کر اور دسیوں ہزار شہریوں کا قتل عام بھی فلسطینیوں کی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے‘‘۔
سینڈرز نے X پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ “سابق وزیر دفاع موشے یعلون نے درست کہا جب انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ میں “جنگی جرائم” کا ارتکاب کر رہا ہے۔ مجھے امید ہے کہ مزید فوجی رہ نما ان کے ساتھ شامل ہوں گے”۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ نیتن یاہو کی حکومت غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم اور نسلی تطہیر کی مرتکب ہو رہی ہے۔
انہوں نے غزہ میں اسرائیل کی طرف سے جنگی جرائم کا ارتکاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ فلسطینیوں کو بھوکا مار کر اور ہزاروں شہریوں کو قتل کر کے نہیں کیا جا سکتا۔
اتوار کے روز اسرائیل کے سابق وزیر دفاع موشے یعلون نے کہا کہ فوج غزہ کی پٹی میں “جنگی جرائم” کا ارتکاب کر رہی ہے۔ اسے اسرائیل میں عوام سے چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔ یعلون نے کہا کہ وہ شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں جنگی جرائم کے ارتکاب کے بارے میں اپنے سابقہ بیانات کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں۔ یہ بات سرکاری نشریاتی کارپوریشن سے وابستہ اسرائیلی پبلک ریڈیو کی جانب سے یعلون کے ساتھ کیے گئے ایک انٹرویو میں سامنے آئی۔