مقبوضہ بیت المقدس (مرکزاطلاعات فلسطین فاوؑنڈیشن) اسرائیلی جنگی کونسل کے رکن گیڈی آئزن کوٹ نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر مکمل سکیورٹی اور معاشی ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے قبل از وقت انتخابات اور وزیر اعظم کی تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق آئزن کوٹ نے کہا کہ جو لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ اسرائیل “رفح میں کچھ بٹالین کو ختم کر دے گا اور پھر مغوی کو واپس کر دے گا۔ وہ دھوکے میں ہیں۔ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ مطلق فتح محض ایک نعرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی زیر حراست افراد کو درجنوں مقامات پر تقسیم کیا گیا ہے اور ان کے پاس ہتھیار رکھنے والے محافظوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اہم استحکام حاصل کرنے میں 3 سے 5 سال لگیں گے اور پھر دوسری حکومت بنانے میں سال لگیں گے۔
اسرائیلی فوج کے سابق چیف آف سٹاف آئزن کوٹ کا کہنا تھا کہ حماس ایک نظریاتی تنظیم ہے اور اگر غزہ میں آج انتخابات ہوئے تو وہ جیت جائے گی کیونکہ فلسطینی اس کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جنگ جتنی طول پکڑ رہی ہے حماس کی مقبولیت اتنی ہی بڑھتی جا رہی ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ دائیں بازو کا رجحان ریاستی سلامتی کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ وزیر اعظم کو تبدیل کیا جانا چاہیے اور جلد از جلد انتخابات ہونے چاہئیں۔
آئزن کوٹ کے بیانات پر پہلے تبصرے میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں لیکوڈ پارٹی نے کہا کہ جنگی کونسل کے ارکان آئزن کوٹ اور گینٹز اپنے مقاصد حاصل کیے بغیر جنگ کو ختم کرنے اور حکومت سے استعفیٰ دینے کے بہانے تلاش کر رہے ہیں۔
اسی طرح کے دیگر بیانات میں فوج کے سابق ترجمان رونن منیلیس نے چینل 13 کو بتایا کہ غزہ میں جنگ پھنسی ہوئی ہے اور ایک شیطانی دائرے میں چل رہی ہے۔ یہ مکمل فتح سے بہت دور ہے۔
منیلس نے زور دے کر کہا کہ چیزیں تین امکانات کی طرف بڑھ رہی ہیں: پہلا یہ کہ جنگ کا خاتمہ بین الاقوامی عدالت انصاف یا بین الاقوامی فوجداری عدالت کے ذریعے کیا جائے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ رفح میں پیش رفت کی وجہ سے یہ امکان حقیقت کے قریب ترین ہے۔
دوسرا کسی واضح پیش رفت کے بغیر جنگ کو روکنے کا اعلان کرنا ہے جس میں اسرائیل ادھر ادھر حملے کرے مگراس کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہو۔
تیسرا امکان اسرائیل کے لیے جنگ کو یکطرفہ طور پر روکنا ہے، لیکن طاقت کے نقطہ نظر سے تاکہ یہ اسٹریٹجک مسائل کو حل کرے، قیدیوں کو ان کے اہل خانہ، اسرائیلی آبادی کو ان کے گھروں میں واپس لوٹائےاور لبنان کے ساتھ سرحد پر سلامتی کے مسائل کو حل کرے۔